رسائی کے لنکس

پاکستان نے پانچ ہیلی کاپٹر امریکہ کو واپس کر دیے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ہیلی کاپٹر وفاقی وزارتِ داخلہ کے فضائی شعبے کا حصہ تھے اور اطلاعات کے مطابق انسدادِ منشیات کے لیے کیے جانے والے آپریشن میں بھی انھیں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ پاکستان نے امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ پانچ ہیلی کاپٹر اسے واپس کر دیے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ 15 سال قبل امریکہ نے پاکستان کو افغان سرحد کی نگرانی کے لیے نو ہیلی کاپٹر دیے تھے جن میں سے چار پہلے واپس کر دیے گئے تھے جبکہ باقی رہ جانے والے پانچ ہیلی کاپٹر پیر کو خصوصی طیارے کے ذریعے امریکہ روانہ کر دیے گئے۔

یہ ہیلی کاپٹر وفاقی وزارتِ داخلہ کے فضائی شعبے کا حصہ تھے اور اطلاعات کے مطابق انسدادِ منشیات کے لیے کیے جانے والے آپریشن میں بھی انھیں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ میں آنے والی اطلاعات کے مطابق 'ہوئی 2' ساختہ یہ ہیلی کاپٹر قابلِ تجدید معاہدے کے تحت پاکستان کو دیے گئے تھے جس کے اختتام پر یا تو پاکستان کو یہ واپس کرنا تھے یا انھیں خریدنا تھا۔

اس بارے میں سرکاری طور پر تو کوئی وضاحت یا تفصیل فراہم نہیں کی گئی لیکن بعض پاکستانی ذرائع ابلاغ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستان نے ان ہیلی کاپٹروں کی واپس کرنے کا فیصلہ کیا جب کہ 2002ء میں ان ہیلی کاپٹروں کے ساتھ ملنے والے تین سیسنا طیارے واپس کرنے کے بجائے خرید لیے۔

سلامتی کے امور کے ماہر اور فوج کے سابق بریگیڈیئر محمود شاہ کے خیال میں ان ہیلی کاپٹروں کی واپسی سے انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

منگل کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی گن شپ ہیلی کاپٹر نہیں تھے بلکہ امریکی ادارۂ انسدادِ منشیات نے پاکستانی محکمۂ انسدادِ منشیات کو فراہم کیے تھے جو اب واپس کر دیے گئے ہیں۔

"اس سے کوئی فرق پاکستان کو نہیں پڑتا۔ اس ہیلی کاپٹر سے دورافتادہ علاقوں میں جہاں ہماری پہنچ نہیں تھی اور ہم وہاں دیکھتے تھے کہ وہاں کتنی پوست کاشت کی ہوئی ہے اور اس کو ختم کرنا ضروری ہے اس کے لیے یہ استعمال ہوتے تھے۔ اب وہ سارا علاقہ ہمارے کنٹرول میں ہے۔ اس لیے ان ہیلی کاپٹروں کی ضرورت نہیں۔"

اپنی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پاکستان بڑی حد تک امریکہ پر انحصار کرتا رہا ہے لیکن حالیہ برسوں میں دو طرفہ تعلقات میں در آنے والے تناؤ کے باعث پاکستان نے دیگر ممالک سے بھی عسکری سازوسامان کے حصول کی کوششیں شروع کیں۔

اس سلسلے میں روس کے ساتھ لڑاکا ہیلی کاپٹروں کی خریداری کا معاہدہ کرنے کے علاوہ پاکستان ترکی سے بھی جدید لڑاکا ہیلی کاپٹروں کی خریداری پر غور کر رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG