پنجاب کے مقتول گورنر سلمان تا ثیر کے قاتل ممتاز قادری کی سزا کے خلاف جمعہ کو ملک بھر کی 40دینی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔ ممتاز قادری سلمان تاثیر کی سیکورٹی پر تعینات تھا لیکن اس نے رواں سال 4جنوری کو اسلام آباد میں سابق گورنر پر اچانک فائرنگ کرکے انہیں موت کی نیند سلا دیاتھا۔
ممتاز قادری کا کہنا تھا کہ سابق گورنر نے توہین رسالت کے قانون کو کالا قانون قرار دیا تھا جس کے بعد وہ اس کی نظر میں واجب القتل ہوگئے تھے لہذا اسے اس قتل پر کوئی پچھتاوہ یا شرمندگی نہیں۔ ممتاز قادری پر 14جنوری پر فرد جرم عائد کی گئی اور مقدمہ چلایا گیا جس کے دوران اس نے اعتراف جرم کیا۔
یکم اکتوبر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اس کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے اسے قتل اور دہشت گردی کے دو مختلف مقدمات میں دو مرتبہ سزائے موت اور دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تاہم ملک بھر کی بیشتر دینی و مذہبی جماعتوں کی نظر میں ممتاز قادری مجرم کی حیثیت نہیں رکھتا بلکہ یہ جماعتیں اسے ہیرو قرار دیتی ہیں۔ ان جماعتوں کی جانب سے یکم اکتوبر سے ہی سزا کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے جبکہ جمعہ کو ان جماعتوں کی جانب سے ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔
سزا کے خلاف آواز اٹھانے والوں میں سنی تحریک اور جمعیت اہل سنت پیش پیش ہے جبکہ دیگر چالیس جماعتوں میں جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام (فضل و سمیع گروپ) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، تنظیم اسلامی، تحریک اسلامی ، اتحاد العلماء پاکستان اور متحدہ جمعیت الحدیث ، تحریک ناموس رسالت اور تنظیم مدارس شامل ہیں۔
ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ سزا اسلامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ گستاخ رسول واجب القتل ہے اور گستاخ رسول کو قتل کرنے والا سزا کا نہیں انعام کا مستحق ہوتا ہے۔ جماعت الداوع کے امیر حافظ سعید کا کہنا ہے کہ' عدالتی فیصلہ 'اسلام کے خلاف سازش ' کا ہی ایک حصہ ہے ۔'
ادھر' جماعت اہلسنّت پاکستا ن 'سند ھ نے جمعرات کو بھی کراچی میں ممتاز قادری کی عدالتی سزا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ممتاز قادری کو سزائے موت دئیے جانے کے فیصلے کو وہ مستر د کرتے ہیں۔ یہ فیصلہ قران وسنت کے منافی ہے اور اسے کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کیا جائے گا۔جمعہ کی ہڑتا ل دینی جماعتوں کی طا قت کا مظہر ثابت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ملک کی اعلیٰ عدالتیں اس فیصلے کو کالعدم قرار دے کر قرآن وسنت کی روشنی میں اس کافیصلہ کریں گی ۔"
دینی جماعتوں کے رہنما و ں کا کہنا ہے کہ جمعہ 7/اکتوبرکو پو رے ملک میں پرامن ہڑتال کی جا ئے گی اور پر امن مظاہرے ہوں گے ۔ انہوں نے تا جروں و ٹرانسپو رٹرز سے اپیل کی جا تی ہے کہ کاروبا راور ٹر انسپو رٹ کو رضا کا رانہ طو ر بند ررکھیں۔