رسائی کے لنکس

ایران سرحد پر پاکستان فوج کی پیٹرولنگ ٹیم پر حملہ، چار اہلکار ہلاک


پاکستان کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں سرحد پار ایرانی علاقے سے 'دہشت گردوں' کی فائرنگ سے چار اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔

افواجِ پاکستان کے ترجمان ادارے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کو ضلع کیچ میں پاک، ایران سرحد پر جلگئی سیکٹر میں پیش آیا۔

پاکستان فوج کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد ایرانی حکام سے رابطہ کر کے دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کارروائی پر زور دیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں نائیک شیر احمد، لانس نائیک محمد اصغر، سپاہی محمد عرفان اور سپاہی عبدالرشید شامل ہیں۔

فوج کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ سرحد پر معمول کے مطابق گشت کر رہے تھے۔

ایرانی حکام کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

اس سے قبل رواں برس جنوری میں بھی اسی نوعیت کے ایک واقعے میں چار سیکیورٹی اہلکار جان کی بازی ہار گئے تھے۔ پاکستان فوج نے اس وقت یہ دعویٰ کیا تھا کہ یہ حملہ ضلع پنجگور میں چکاب سیکٹر پر ایران کی طرف سے ہوا۔

لیکن بعدازاں بلوچ لبریشن فرنٹ نامی کالعدم بلوچ علیحدگی پسند گروہ نے اس حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یہ حملہ بلوچستان کے ضلع کیچ کے سرحدی علاقے مند میں ہوا ہے جسے پاکستان کی فوج اپنے بیان میں پنجگور کا علاقہ بیان کررہی ہے۔

پاکستان کی حکومت اورسیکیورٹی ادارے یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ ایران میں کالعدم بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں نے اپنے ٹھکانے قائم کررکھے ہیں جہاں سے وہ حملہ آوروں کو پاکستان میں کارروائیوں کے لیے بھیجتے ہیں۔

صوبہ بلوچستان کے مکران ڈویژن میں پاک ایران سرحد کے قریب کالعدم علیحدگی پسند تنظیموں کے حملے کافی عرصے سے جاری ہیں۔

ان حملوں پر ماضی میں حکومتِ پاکستان کا ایران سے مطالبہ رہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان پر حملوں کے لیے استعمال ہونے سے روکے اور پاکستانی علیحدگی پسندگروہوں کے ٹھکانے ختم کرے۔

ایران کا اس حوالے سے یہ مؤقف رہا ہے کہ دہشت گردی دونوں ملکوں کا مشترکہ مسئلہ ہے اور دونوں ملک ہی اس کے متاثرین ہیں۔

XS
SM
MD
LG