پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے پاکستان میں گرفتار بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعرات کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان قیامِ امن کے لیے جمعے کو گرفتار پائلٹ ابھی نندن کو رہا کردے گا۔
پاکستان نے بدھ کو دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے دو بھارتی طیاروں کو مار گرایا ہے جن میں سے ایک کا ملبہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں گرا تھا۔
پاکستان کی فوج نے کہا تھا کہ ملکی حدود میں گرنے والے طیارے کے پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پاکستان نے گرفتار پائلٹ کی بعض ویڈیوز بھی جاری کی تھیں جس میں اس نے اپنا تعارف ابھی نندن کے نام سے کرایا تھا۔
بعد ازاں بھارت نے پائلٹ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے پاکستان سے اس کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
جمعرات کو پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان کشیدگی نہیں چاہتا اور اسی لیے ان کی حکومت نے امن کی خاطر بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عمران خان نے ایک بار پھر بھارت کی قیادت کو مذاکرات کے ذریعے تنازعات کا حل نکالنے اور کشیدگی ختم کرنے کے لیے مل کر کوششیں کرنے کی پیش کش کی۔
انہوں نے کہا کہ برِصغیر کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ خطے میں امن ہو اور مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کیے جائیں۔
وزیرِ اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو آج پلوامہ حملے کے بارے میں دستاویزات موصول ہوئی ہیں لیکن اس سے پہلے ہی ان کے بقول بھارت نے جارحیت کا ارتکاب کردیا۔
انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ بھارت یہ دستاویزات پہلے ہی پاکستان کے حوالے کردیتا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کا سبب بھارت میں چند ماہ بعد ہونے والے عام انتخابات ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پلوامہ حملے کے بعد ہی بھارت کو پیشکش کردی تھی کہ وہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا ثبوت دے تو پاکستان کارروائی کرے گا۔
لیکن ان کے بقول بھارت نے یہ پیشکش قبول کرنے کے بجائے خطے میں جنگ کا ماحول بنا دیا۔