پاکستان میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنما نواز شریف نے صحافی سلیم شہزاد کی ہلاکت کی تحقیقات ایک آزاد کمیشن کے ذریعے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں اپنی جماعت کے ایک اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ مقتول صحافی سلیم شہزاد کے قتل کی تحقیقات کے لیے مجوزہ تحقیقاتی کمیشن وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور قومی اسمبلی میں قائد حرب اختلاف چودھری نثار علی خان کی مشاورت سے تشکیل دیا جائے۔
ایشیا ٹائمز آن لائن کے پاکستان میں بیورو چیف سلیم شہزاد اتوار کو اسلام آباد سے لاپتہ ہو گئے تھے اور اُن کی لاش دو روز بعد وفاقی دارالحکومت سے ڈیڑھ سو کلومیٹر دور منڈی بہاؤالدین کے قریب ایک نہر سے ملی تھی۔
نواز شریف نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ چالیس سالہ سلیم شہزاد کی موت ”شہادت سے کم نہیں“ کیوں کہ اُنھیں اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کی پاداش میں قتل کیا گیا ہے۔
اُنھوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں قتل کیے جانے والے دیگر صحافیوں کے بارے میں سرکاری تحقیقاتی رپورٹوں کو منظر عام پر لایاجائے۔
ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی موجودگی اور اُس کے خلاف دو مئی کو خفیہ امریکی آپریشن کی محرکات جاننے کے لیے وزیر اعظم گیلانی کے نامزد کردہ پانچ رکنی تحقیقاتی کمیشن کو ایک مرتبہ پھر مسترد کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ اس کے اراکین کا انتخاب پارلیمان کی متفقہ قرارداد کے تحت حزب اختلاف کی مشاورت سے کیا جائے۔
نیوز کانفرنس میں نواز شریف نے کراچی میں پاک بحریہ کی اہم تنصیب پی این ایس مہران پر شدت پسندوں کے حملے کی تحقیقات کے لیے بھی ایک آزاد کمیشن کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1