رسائی کے لنکس

پامانا لیکس پر تحقیقات کی جائیں: قائدین حزب اختلاف


عمران خان
عمران خان

پاناما دستاویزات میں پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کے تین بچوں مریم، حسن اور حسین نواز کے نام شامل ہیں جنہوں نے بیرون ملک کمپنیوں کے ذریعے لندن میں اثاثے خریدے۔

پاکستان کی حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے پاناما دستاویزات میں کیے جانے والے انکشافات کی تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

منگل کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان نے وزیراعظم کے بچوں کے بیرون ملک اثاثوں کے بارے میں اپنے مؤقف کو دہراتے ہوئے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاناما دستاویزات میں سامنے آنے والے حقائق کی تحقیقات کریں۔

حال ہی میں وسطی امریکہ میں واقع ملک پاناما کی ایک لا فرم ’موساک فونسیکا‘ کی ایک کروڑ سے زائد دستاویزات پر مبنی رپورٹس شائع ہوئیں، جن سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھر میں طاقتور ترین افراد ٹیکسوں سے بچنے کے لیے کیسے آف شور کپمنیاں اور اکاؤنٹ استعمال کرتے ہیں۔

دستاویزات میں پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کے تین بچوں مریم، حسن اور حسین نواز کے نام شامل ہیں جنہوں نے بیرون ملک کمپنیوں کے ذریعے لندن میں اثاثے خریدے۔

پاناما دستاویزات میں ہونے والے انکشافات کے بعد فرانس، ناروے، آسٹریا اور سویڈن سمیت کئی ملکوں نے ان پر تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔

عمران خان نے بھی منگل کو اسلام آباد میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پانامہ لیکس پر تحقیقات کے اپنے مطالبے کو دہرایا۔

’’پاناما کے آف شور اکاؤنٹس کے بارے میں جو چیزیں سامنے آ رہی ہیں، ان کو ہمارا انصاف کا نظام نہیں پکڑ سکتا؟ کوئی تحقیقات نہیں کریں گے اس پہ؟ باہر جن جن کے نام آئے ہیں، ہندوستان میں، نیوزی لینڈ میں، فرانس میں ان ممالک میں تحقیقات شروع ہو گئی ہیں۔ ہمارے کوئی نہیں ان کو پوچھے گا؟‘‘

عمران خان طویل عرصہ سے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں پر الزام عائد کرتے آئے ہیں کہ انہوں نے اپنا پیسہ بیرون ملک جمع کرا رکھا ہے۔

حزب اختلاف کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے پاناما لیکس میں سامنے آنے والے الزامات پر محتاط رد عمل کا اظہار کیا ہے کیونکہ ان کی جماعت کے کچھ افراد کے نام بھی پاناما دستاویزات میں شامل ہیں، مگر سینیٹر اعتزاز احسن نے منگل کو ان الزامات پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

’’ایسے معاملات میں تو وزرائے اعظم استعفیٰ دے کر ایک آزادانہ ماحول پیدا کرتے ہیں جس میں تفتیش ہو سکے ۔۔۔ تو نیب اور ایف آئی انکوائری کیوں نہیں کرتے۔‘‘

تاہم وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز اور وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے ان الزامات کی تردید کی۔

پیر کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں پرویز رشید نے کہا تھا کہ وزیراعظم کے بچوں کے تمام اثاثے قانون کے مطابق سفید دھن سے بنائے گئے ہیں جن پر تمام متعلقہ ٹیکس ادا کیے گئے ہیں۔

حسین نواز نے بھی پاکستان کے نجی ٹیلی ویژن چینلز سے گفتگو میں کہا تھا کہ انھوں نے کچھ غلط نہیں کیا اور نہ ہی لندن میں اپنے اثاثوں اور بیرون ملک کمپنیوں کو چھپایا ہے۔

XS
SM
MD
LG