اسلام آباد —
کیپ ٹاؤن میں کھیلے جانے والے دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی ٹیم ایک بار پھر مشکلات کا شکار ہے۔
جمعرات کو میزبان ٹیم نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی لیکن اس کے بلے باز حریف باؤلروں کا مقابلہ کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں۔
میچ کے پہلے روز چائے کے وقفے تک پاکستان نے چار وکٹوں کے نقصان پر 133 رنز بنائے ہیں۔ یونس خان اور ان کے ساتھی بلے باز اسد شفیق نے بالترتیب 54 اور 51 اسکور کیے ہیں۔
تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں میزبان ٹیم کو ایک، صفر سے برتری حاصل ہے۔
جنوبی افریقہ نے اپنی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے جب کہ پاکستان نے اپنی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی ہیں۔
فاسٹ باؤلر جنید خان زخمی ہونے کی وجہ سے ٹیم میں شامل نہیں جب کہ راحت علی بھی اس میچ میں ٹیم کی نمائندگی نہیں کررہے۔ ان کھلاڑیوں کی جگہ تنویر احمد اور محمد عرفان کو شامل کیا گیا ہے۔
جوہانسبرگ میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی خاصی مایوس کن رہی تھی اور وہ اپنی پہلی اننگزمیں ٹیسٹ کرکٹ کی اپنی تاریخ کے کم ترین اسکور 49 رنز بنا سکی تھی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف پاکستان کے باؤلروں سے زیادہ بلے بازوں کو اعتماد اور کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
جمعرات کو میزبان ٹیم نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی لیکن اس کے بلے باز حریف باؤلروں کا مقابلہ کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں۔
میچ کے پہلے روز چائے کے وقفے تک پاکستان نے چار وکٹوں کے نقصان پر 133 رنز بنائے ہیں۔ یونس خان اور ان کے ساتھی بلے باز اسد شفیق نے بالترتیب 54 اور 51 اسکور کیے ہیں۔
تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں میزبان ٹیم کو ایک، صفر سے برتری حاصل ہے۔
جنوبی افریقہ نے اپنی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے جب کہ پاکستان نے اپنی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی ہیں۔
فاسٹ باؤلر جنید خان زخمی ہونے کی وجہ سے ٹیم میں شامل نہیں جب کہ راحت علی بھی اس میچ میں ٹیم کی نمائندگی نہیں کررہے۔ ان کھلاڑیوں کی جگہ تنویر احمد اور محمد عرفان کو شامل کیا گیا ہے۔
جوہانسبرگ میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی خاصی مایوس کن رہی تھی اور وہ اپنی پہلی اننگزمیں ٹیسٹ کرکٹ کی اپنی تاریخ کے کم ترین اسکور 49 رنز بنا سکی تھی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف پاکستان کے باؤلروں سے زیادہ بلے بازوں کو اعتماد اور کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔