پشاور —
پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں دو بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات میں کم ازکم تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
اتوار کی سہ پہر چارسدہ سے عوامی نیشنل پارٹی کے انتخابی امیدوار سید معصوم شاہ ایک بم حملے میں اپنے ساتھی سمیت زخمی ہوگئے۔ وہ اپنی گاڑی میں کتوزئی کے علاقے کی طرف جا رہے تھے کہ دیسی ساختہ بم کا نشانہ بنے۔
دونوں زخمیوں کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
معصوم شاہ خیبر پختونخواہ کے سابق وزیر اعلیٰ کے مشیر بھی رہ سکے ۔
اس سے قبل اتوار کی دوپہر سوات میں بھی سڑک میں نصب دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم کے دھماکے عوامی نیشنل پارٹی کا ایک کارکن ہلاک ہوگیا۔ مکرم شاہ کی گاڑی کو منگلور جاتے ہوئے نشانہ بنایا گیا۔
انتخابات میں ایک مہینے سے بھی کم وقت باقی رہ گیا ہے اور تمام سیاسی جماعتیں اپنی اپنی انتخابی مہم چلانے میں مصروف ہیں۔ لیکن صوبہ خیبر پختونخواہ اور اس سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں حالیہ دنوں میں انتخابی امیدواروں پر مشتبہ شدت پسندوں کی طرف سے حملوں میں بھی تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی صوبے کی سابق حکمران جماعت ہے اور اس کے ارکان پر دور اقتدار میں بھی متعدد جان لیوا حملے ہوچکے ہیں۔
سوات سے اے این پی کے امیدوار صوبائی اسمبلی شیر شاہ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں اپنی جماعت کے لوگوں پر ہونے والے حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے حفاظتی انتظامات سخت کرنے کا مطالبہ کیا۔
اسی اثناء میں افغانستان میں تعنیات اتحادی افواج کے لیے سامان رسد لے جانے والے ایک ٹینکر پر جمرود کے علاقے میں نامعلوم شدت پسندوں نے فائرنگ کرکے اس کے ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو ہلاک کردیا۔
اتوار کی سہ پہر چارسدہ سے عوامی نیشنل پارٹی کے انتخابی امیدوار سید معصوم شاہ ایک بم حملے میں اپنے ساتھی سمیت زخمی ہوگئے۔ وہ اپنی گاڑی میں کتوزئی کے علاقے کی طرف جا رہے تھے کہ دیسی ساختہ بم کا نشانہ بنے۔
دونوں زخمیوں کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
معصوم شاہ خیبر پختونخواہ کے سابق وزیر اعلیٰ کے مشیر بھی رہ سکے ۔
اس سے قبل اتوار کی دوپہر سوات میں بھی سڑک میں نصب دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم کے دھماکے عوامی نیشنل پارٹی کا ایک کارکن ہلاک ہوگیا۔ مکرم شاہ کی گاڑی کو منگلور جاتے ہوئے نشانہ بنایا گیا۔
انتخابات میں ایک مہینے سے بھی کم وقت باقی رہ گیا ہے اور تمام سیاسی جماعتیں اپنی اپنی انتخابی مہم چلانے میں مصروف ہیں۔ لیکن صوبہ خیبر پختونخواہ اور اس سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں حالیہ دنوں میں انتخابی امیدواروں پر مشتبہ شدت پسندوں کی طرف سے حملوں میں بھی تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی صوبے کی سابق حکمران جماعت ہے اور اس کے ارکان پر دور اقتدار میں بھی متعدد جان لیوا حملے ہوچکے ہیں۔
سوات سے اے این پی کے امیدوار صوبائی اسمبلی شیر شاہ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں اپنی جماعت کے لوگوں پر ہونے والے حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے حفاظتی انتظامات سخت کرنے کا مطالبہ کیا۔
اسی اثناء میں افغانستان میں تعنیات اتحادی افواج کے لیے سامان رسد لے جانے والے ایک ٹینکر پر جمرود کے علاقے میں نامعلوم شدت پسندوں نے فائرنگ کرکے اس کے ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو ہلاک کردیا۔