رسائی کے لنکس

حکمران جماعت کی خاتون رکن پارلیمنٹ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی اعزازی مشیر مقرر


افغان خواتین
افغان خواتین

پاکستان دنیا کا واحدملک ہے جہاں سب سے زیادہ تعداد اور طویل ترین عرصے سے افغان مہاجرین مقیم ہیں ۔ گذشتہ تین دہائیوں سے زائد عرصے سے ان افغانوں کی میزبانی کو سراہتے ہوئے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین ”یواین ایچ سی آر “ نے حکمران پیپلزپارٹی کی رکن پارلیمنٹ عاصمہ ارباب عالمگیر کو اپنا اعزازی مشیر مقر ر کیا ہے ۔

یو این ایچ سی آر کے پاکستان میں سربراہ منگیشا کبیڈے نے جمعرات کو ایک بیان میں اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ عاصمہ اربا ب عالمگیر افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے حوالے سے مرتب کردہ حکمت عملی کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کریں گی ۔

پاکستان کی وفاقی کابینہ کی طرف سے مارچ 2010ء میں منظور کی گئی حکمت عملی کے تحت افغانون کی رضا کارانہ واپسی ، اُن کی افغانستان میں آباد کاری میں افغان حکومت اور اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے علاوہ اقتصادی وجوہات کی بناپر ملک میں موجود مہاجرین آبادی کوروزگارکے حصول میں سہولتیں بہم پہنچانا شامل ہے ۔

عاصمہ ارباب عالمگیر نے وائس آف امریکہ سے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ حکومت پاکستان افغان پناہ گزینوں کی باوقار وطن واپسی پر یقین رکھتی ہے ۔ اُنھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے لیے اعزاز ی مشیر کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد اُن کی اولین کوشش افغان مہاجرین کے لیے تینوں فریقین کی مرتب کردہ متفقہ حکمت عملی پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے ۔ ”پاکستان ہمیشہ سے بین الاقوامی فلاح کے لیے پرعزم رہا ہے ۔ پاکستان خود دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور اس کے سب سے زیادہ منفی اثرات پاکستان پر ہی پڑرہے ہیں ، اس لیے پاکستان ان مسائل کو سمجھ سکتا ہے اور حکومت ایسی ہی حکمت عملی اپنائے گی جس میں افغان مہاجرین کے لیے بہتری ہو۔“

عاصمہ ارباب عالمگیر
عاصمہ ارباب عالمگیر

عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے ادار ہ برائے مہاجرین کے ساتھ مل کر تمام فریقین کی ایک کانفرنس اس سال منعقد کرانے میں مدد فراہم کریں گی تاکہ مہاجرین کے بارے میں حکومت کی حکمت عملی کے نفاذ کے لیے حمایت اور وسائل حاصل کیے جاسکیں۔

پاکستان میں موجود لاکھوں افغان پناہ گزینوں کا مسئلہ رواں ہفتے امریکہ افغانستان اور پاکستان کے اعلیٰ حکام پر مشتمل سہ فریقی اجلاس میں بھی زیربحث آیا ۔ دونوں ملکوں کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی مارک گراسمین کے ساتھ بدھ کو بات چیت میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے مہاجرین کے مسئلے کے حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسے افغانستان میں مفاہمت کی کوششوں کا ایک اہم جز ہونا چاہیئے ۔

پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کو قیام کے لیے 2012ء کے اختتام تک عارضی رجسٹریشن کارڈز جاری کیے گئے ہیں ۔ حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ ملک میں موجود افغانوں کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کر کے انھیں کام کی اجازت کے لیے ویزوں کے اجراء سمیت مختلف مجوزہ سفارشات پر عمل درآمد کے لیے کام کیا جارہا ہے ۔

XS
SM
MD
LG