رسائی کے لنکس

حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے سے گریز کیا جائے:گیلانی


وزیراعظم گیلانی سے مار گراسمین کی ملاقات
وزیراعظم گیلانی سے مار گراسمین کی ملاقات

وزیراعظم گیلانی نے گذشتہ ماہ کابل میں افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کے بارے میں مارک گراسمین کو آگاہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امریکی میڈیا اور محققین کو افغانستان کے مسئلے پر پا کستان اور امریکہ کے درمیان غلطی فہمیاں پیدا کرنے سے گریز کرنا چاہئیے۔

پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی مارک گراسمین نے پیر کواسلام آباد آمد کے بعد وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی جس میں اُسامہ بن لادن کی فوجی کارروائی میں ہلاکت سمیت دونوں ممالک کے قریبی روابط اور پاک امریکہ اسٹریٹیجک ڈائیلاگ زیر بحث آئے۔

ملاقات کے بعد جاری ہونے والے بیان میں وزیراعظم گیلانی نے صدر براک اوباما کے اُس بیان کو سراہا جس میں اُنھوں نے اسامہ بن لادن تک پہنچنے میں پاکستان کے تعاون اور معاونت کو تسلیم کیا ۔ اُنھوں نے بیان میں اس بات پر بھی زور دیا کہ پیر کو طلوع آفتاب سے پہلے ہونے والی کارروائی کی حساس نوعیت کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے امریکہ اور پاکستان کو مثبت و تعمیری پیغامات دینے چاہئیں اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے سے گریز کیا جائے۔

وزیراعظم گیلانی نے حال ہی میں پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ لفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا ، سیکرٹری خارجہ اور دفاع کے حالیہ دورہ امریکہ اور مارک گراسمین کی اسلام آباد کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کا چوتھا دور بحال ہو گیا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ وہ پاک امریکہ اسٹریٹیجک مذاکرات میں شرکت کے لیے امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کے رواں ماہ دورہ اسلام آباد کے منتظر ہیں اور توقع ہے کہ اس دورے سے پاکستان میں امریکی معاونت سے تعمیر کیے جانے والے پانی اور بجلی کے منصوبوں سمیت اقتصادی ترقی کے شعبہ میں تعاون پر بھی پیش رفت ہو سکے گی۔

پاکستانی وزیراعظم نے منگل سے پاک امریکہ ، افغانستان سہ فریقی مذاکرات کے آغاز کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے آئندہ ماہ تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ سطح کے متوقع مذاکرات کے لیے ماحول کو سازگار بنانے میں مدد ملے گی۔

بیان کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی مارک گراسمین نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی طرف سے قریبی تعاون پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے انٹیلی جنس اداروں کے درمیان تعاون کی بدولت بالآخر اسامہ بن لادن کو ہلاک کر دیا گیا۔

وزیراعظم گیلانی نے گذشتہ ماہ کابل میں افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کے بارے میں مارک گراسمین کو آگاہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امریکی میڈیا اور محققین کو افغانستان کے مسئلے پر پا کستان اور امریکہ کے درمیان غلطی فہمیاں پیدا کرنے سے گریز کرنا چاہئیے۔ ” افغانستان میں مصالحت اور شدت پسندوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے عمل کے بارے میں اپنا اپنا موقف بیان کرنے کے لیے پاکستان، افغانستان اور امریکہ کوخصوصی گروپ تشکیل دینا چاہیئے“۔

مارک گراسمین نے پاکستانی وزیراعظم کی اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں مصالحتی عمل کے لیے سہ فریقی گروپ تشکیل دیا جانا چاہیئے۔

پاکستان اور افغانستا ن کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ (تجارتی راہداری) کے معاہدے کے بارے میں وزیراعظم گیلانی نے مار ک گراسمین کو بتایا کہ اُن کی حکومت اس معاہدے پر بروقت عمل درآمد کو یقینی بنائے گی ۔ اُنھوں نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے وزرائے تجارت کے درمیان ایک ملاقات جلد طے ہے جس میں و ہ اس معاہدے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کر لیں گے۔

XS
SM
MD
LG