رسائی کے لنکس

پاکستان اپنی سرزمین پر موجود حقانی نیٹ ورک پر توجہ دے: ایلس ویلز


امریکہ کی نائب معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی و وسط ایشیائی امور، ایلس ویلز نے منگل کو پاکستان کا دو روزہ دورہ مکمل کیا۔

اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے سے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سفیر ایلس ویلز نے حکومتِ پاکستان پر زور دیا کہ وہ اپنی سرزمین پر حقانی نیٹ ورک اور دوسرے دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کے مسئلہ پرتوجہ دے۔

سفیر ایلس ویلز نے پاکستانی حکام سےملاقاتوں میں پاکستان کے ساتھ تعلقات کو ایک نئی جہت پر استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جس کی بنیاد مستحکم اور اور خوشحال خطے کے مقصد کا حصول ہو۔

سفارت خانے سے جاری بیان کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے نائب معاون وزیر ایلس ویلز نے کہا کہ جنوبی ایشیا کے بارے میں امریکی حکمت عملی ایک مستحکم اور پُر امن افغانستان کے قیام ، جنوبی ایشیا میں داعش کو شکست دینے اور پاکستان اور امریکہ کے لیے مشترکہ خطرہ بنے ہوئے دہشت گردوں کو شکست دینے کی عکاس ہے۔

سفیر ایلس ویلز نے امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے سینیئر عہدیداروں کے ہمراہ پیر کو پاکستان کی سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور تعاون پر بات چیت کی۔

پاکستان کی طرف سے بھی کہا گیا تھا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو باہمی مفاد اور اعتماد کے ماحول میں آگے بڑھانا چاہیئے۔

پاکستان کا موقف ہے کہ اس نے اپنی سرزمین پر سے حقانی نیٹ ورک سمیت تمام دہشت گروپس کا خاتمہ کر دیا ہے اور یہ کہ دہشت گردوں کے ٹھکانے ان افغان علاقوں میں موجود ہیں جو حکومت کے کنٹرول میں نہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے سال کے آغاز پر اپنی پہلی ہی ٹوئٹ میں پاکستان سے متعلق سخت زبان استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُن کے ملک نے پاکستان کو گزشتہ 15 برسوں میں 33 ارب ڈالر بطور امداد فراہم کیے جس کے بدلے اُن کے بقول پاکستان سے امریکہ کو صرف ’’دھو کہ اور جھوٹ ہی ملا۔‘‘

اس ٹویٹ کے بعد امریکہ نے پاکستان کو فراہم کی جانے والی سکیورٹی امداد بھی معطل کرنے کا اعلان کیا۔

اس صورت حال میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تناؤ پیدا ہو گیا، جسے دور کرنے کے لیے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔

دریں اثنا امریکہ کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل جوزف ڈینفوڑ نے کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے بارے میں پرعزم ہیں۔

اُنھوں نے یہ بات نیٹو کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں کہی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستانی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ امریکہ کی سینیٹرل کمانڈ ’سینٹ کام‘ کے کمانڈر جنرل جوزوف ووٹل نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی جس میں پاک امریکہ سکیورٹی تعاون پر بھی بات ہوئی تھی۔

XS
SM
MD
LG