اسلام آباد —
امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کو آئندہ پانچ سالوں میں مزید بڑھانے کے لیے ایک مشترکہ منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستانی برآمدات کی بڑی منڈی اور یہاں غیر ملکی سرمایہ کاری ایک اہم ذریعہ ہے۔
سفیر اولسن نے کہا کہ آئندہ آنے والے سالوں میں دوطرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید بڑھانے کے لیے کام جاری رکھا جائے گا اور امریکہ پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
اس تقریب میں موجود پاکستان کے وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملک میں اقتصادی استحکام کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں اور ویژن 2025ء کے اہداف کو آخری شکل دی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان اہداف پر عمل درآمد سے پاکستان دنیا میں فروغ پاتی ترقی والے پہلے دس ملکوں میں شامل ہو جائے گا۔
امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے بھی حکومتی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی حکومت کی طرف سے خاص طور پر توانائی کی پیدوار بڑھانے اور کاروبار دوست پالیسیاں متعارف کراوئے جانے سے پاکستان کو ایشیا کی ابھرتی ہوئی اقتصادی قوت کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملی۔
اس موقع پر انھوں نے پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے امریکہ کی معاونت کا تذ کرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کے تعاون سے پاکستان میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد لوگوں کو بجلی کی سہولت فراہم کرنے کے منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں۔
مزید برآں قبائلی علاقے وزیرستان میں امریکی تعاون سے گومل زام ڈیم کے منصوبے سے تیس ہزار کسان خاندانوں کو آبپاشی اور 52 ہزار دیہاتوں کو بجلی کی سہولت میسر ہو گی۔
پاکستان کو حالیہ برسوں میں توانائی کے شدید بحران کا سامنا رہا ہے لیکن گزشتہ سال نواز شریف نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اس عزم کیا اظہار کیا تھا کہ وہ اس بحران کے حل کے ساتھ ساتھ توانائی و دہشت گردی سے متاثرہ ملکی معیشت کو دوبارہ پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے ترجیحی اقدامات کریں گے۔
گزشتہ ماہ ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر بھی دس ارب ڈالر تک پہنچ گئے جسے حکومتی عہدیدار نواز انتظامیہ کی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔
تاہم ناقدین ملکی معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات اور پالیسیوں بشمول محصولات کا دائرہ وسیع کرنے جیسے اقدامات پر زور دیتے آرہے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف حکومت سنبھالنے کے بعد اپنے غیر ملکی دوروں میں سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے آئے ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں اور ان کے سرمایے کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔
جمعرات کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستانی برآمدات کی بڑی منڈی اور یہاں غیر ملکی سرمایہ کاری ایک اہم ذریعہ ہے۔
سفیر اولسن نے کہا کہ آئندہ آنے والے سالوں میں دوطرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید بڑھانے کے لیے کام جاری رکھا جائے گا اور امریکہ پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
اس تقریب میں موجود پاکستان کے وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملک میں اقتصادی استحکام کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں اور ویژن 2025ء کے اہداف کو آخری شکل دی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان اہداف پر عمل درآمد سے پاکستان دنیا میں فروغ پاتی ترقی والے پہلے دس ملکوں میں شامل ہو جائے گا۔
امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے بھی حکومتی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی حکومت کی طرف سے خاص طور پر توانائی کی پیدوار بڑھانے اور کاروبار دوست پالیسیاں متعارف کراوئے جانے سے پاکستان کو ایشیا کی ابھرتی ہوئی اقتصادی قوت کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملی۔
اس موقع پر انھوں نے پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے امریکہ کی معاونت کا تذ کرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کے تعاون سے پاکستان میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد لوگوں کو بجلی کی سہولت فراہم کرنے کے منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں۔
مزید برآں قبائلی علاقے وزیرستان میں امریکی تعاون سے گومل زام ڈیم کے منصوبے سے تیس ہزار کسان خاندانوں کو آبپاشی اور 52 ہزار دیہاتوں کو بجلی کی سہولت میسر ہو گی۔
پاکستان کو حالیہ برسوں میں توانائی کے شدید بحران کا سامنا رہا ہے لیکن گزشتہ سال نواز شریف نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اس عزم کیا اظہار کیا تھا کہ وہ اس بحران کے حل کے ساتھ ساتھ توانائی و دہشت گردی سے متاثرہ ملکی معیشت کو دوبارہ پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے ترجیحی اقدامات کریں گے۔
گزشتہ ماہ ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر بھی دس ارب ڈالر تک پہنچ گئے جسے حکومتی عہدیدار نواز انتظامیہ کی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔
تاہم ناقدین ملکی معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات اور پالیسیوں بشمول محصولات کا دائرہ وسیع کرنے جیسے اقدامات پر زور دیتے آرہے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف حکومت سنبھالنے کے بعد اپنے غیر ملکی دوروں میں سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے آئے ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں اور ان کے سرمایے کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔