پاکستان میں تعینات امریکہ کے سفیر ڈیوڈ ہیل نے ایک مرتبہ پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ اُن کا ملک توانائی کے شعبے میں پاکستان سے تعاون جاری رکھے گا۔
پاکستان میں توانائی اور بجلی کے شعبے کے حوالے سے اسلام آباد میں ہونے والے ایک سیمینار میں سفیر ہیل نے زور دیا کہ امریکہ 1950ء کی دہائی سے پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون کر رہا ہے۔
اس مباحثے میں وفاقی وزیر برائے بجلی اویس احمد خان لغاری اور چین، جرمنی اور ترکی کے سفیروں نے بھی 'پاک پاور: ترقی اور آگے کا لائحۂ عمل' کے موضوع پر گفتگو کی۔
امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ امریکہ کو فخر ہے کہ گزشتہ 70 برسوں میں اس نے توانائی کے شعبے میں پاکستان کی اتنی مدد کی ہے کہ وہ اپنے ہر چھٹے شہری کو بجلی میسر کر سکے۔
سفیر ہیل نے کہا کہ امریکہ پاکستانی حکام کے ساتھ پالیسی سازی میں اچھے نظم و نسق اور بہترین اقدامات کو شامل کرنے پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے پاکستان کو امریکی محکمہء توانائی کے اعلیٰ سطحی عہدیداروں اور ماہرین اور جامع توانائی منصوبے تک رسائی فراہم کی ہے۔‘‘
سفیر ہیل نے اس امید کا اظہار کیا کہ امریکی کمپنیاں پاکستان کے توانائی کے شعبے میں کام کرنے کے لیے آگے آئیں گی۔
پاکستان کو گزشتہ ایک دہائی کے دوران توانائی کے شدید بحران کا سامنا تھا جس پر قابو پانے کے لیے جن ممالک نے پاکستان کے ساتھ تعاون کیا اُن میں امریکہ صف اول میں شامل ہے۔
ملک میں توانائی کے جاری اور حال میں ہی مکمل ہونے والے منصوبوں کے باعث اب پاکستان میں بجلی کی فراہمی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کی طرف سے نہ صرف بجلی کے پیداواری منصوبوں میں معاونت کی گئی بلکہ تیکنیکی طور پر بھی تعاون کیا گیا کہ کیسے بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اور بجلی کی بچت کیسے ممکن ہے۔