رسائی کے لنکس

ملا فضل اللہ پر انعام کا اعلان خوش آئند اقدام ہے: پاکستان


تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ ملا فضل الله (فائل فوٹو)
تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ ملا فضل الله (فائل فوٹو)

ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں بین الاقوامی اتحادی افواج کو ان دہشت گردوں کو پکڑنا چاہیے اور انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔

پاکستان نے امریکہ کے محکمۂ خارجہ کی طرف سے ملا فضل اللہ سمیت پاکستان کو انتہائی مطلوب تین دہشت گردوں کی اطلاع دینے پر بھاری انعام کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا، لیکن ساتھ یہ بھی کہا کہ اس حوالے سے مزید کرنے کی ضرورت ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ نے گزشتہ ہفتے کالعدم پاکستانی تنظیموں - تحریکِ طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ، جماعت الاحرار کے عبدالولی اور لشکرِ اسلام کے منگل باغ سے متعلق اطلاع دینے پر بالترتیب 50 لاکھ اور 30، 30 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔

اس اعلان کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان کی طرف سے اس معاملے پر جمعرات کو باضابطہ ردِ عمل سامنے آیا جب وزارتِ خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا کہ جن دہشت گردوں سے متعلق معلومات کی فراہمی پر انعام کا اعلان کیا گیا وہ پاکستان کو انتہائی مطلوب ہیں۔

جمعرات کو دفترِ خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کےد وران محمد فیصل نے کہا، "آپ سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں دہشت گردی کے ایک بدترین واقعے جس میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول کو (دسمبر 2014ء میں) نشانہ بنایا گیا، اُس میں یہ لوگ ملوث تھے۔۔۔ یہ ایک خوش آئند اقدام ہے، لیکن مزید کرنے کی بھی ضرورت ہے۔‘‘

جب ترجمان سے پوچھا گیا کہ پاکستان کیا توقع کرتا ہے تو اُن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں بین الاقوامی اتحادی افواج کو ان دہشت گردوں کو پکڑنا چاہیے اور انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ یہ دہشت گرد سرحد پار افغانستان میں ہیں اور ان کے بقول "ہم یہ برداشت نہیں کر سکتے کہ وہ پاکستان میں سویلین اور بچوں کو نشانہ بنائیں۔"

امریکہ نے جن دہشت گردوں سے متعلق معلومات کی فراہمی پر انعام کا اعلان کیا ہے وہ پاکستان میں مہلک دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے رہے ہیں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ کے اقدام سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن، اسلام آباد کے تحفظات دور کرنا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ نے پہلے ہی فضل اللہ کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے۔

حالیہ مہینوں میں پاکستانی اور امریکی حکام کے درمیان رابطوں میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اسی ماہ کے اوائل میں پاکستان کی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے امریکہ کا دورہ بھی کیا تھا۔

ترجمان محمد فیصل نے کہا کہ بعض معاملات پر امریکہ کا اپنا نقطۂ نظر ہے لیکن دونوں ممالک رابطے میں ہیں تاکہ آگے بڑھنے کا متفقہ راستہ تلاش کیا جا سکے۔

XS
SM
MD
LG