پاکستان کی آبادی کا نصف حصہ خواتین پر مشتمل ہے اور حکومت میں شامل عہدیدار اور غیر سرکاری ادارے یہ کہتے آئے ہیں کہ ملک کی دیرپا اقتصادی ترقی کا حصول خواتین کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں۔
اسی تناظر میں جہاں حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے کے کئی منصوبے شروع کیے وہیں اب امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) نے ایک منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت 2014ء تک پاکستان بھر سے کشیدہ کاری کرنے والی 26000 خواتین کی صلاحیتیں بہتر بنائی جائیں گی۔
یوایس ایڈ سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اس منصوبے کا مقصد ان خواتین کو آمدن کے وسائل بڑھانے کے لیے تربیت اور عالمی منڈیوں کے رجحانات کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے۔
اس منصوبے کے ذریعے کشیدہ کاری کرنے والی خواتین کو ایسی مصنوعات کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی جن کی مانگ زیادہ ہے جب کہ زیادہ منافع بخش قیمتی اشیا کی تیاری سے متعلق آگاہی بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔
بیان کے مطابق خواتین کا مقامی مالیاتی اداروں سے رابطہ بھی کروایا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے کاروبار کو وسعت دینے کے لیے قرضے حاصل کر سکیں۔
اقتصادی اُمور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی خواتین جو دستکاری یا گھریلو طور پر دیگر مصنوعات تیار کرنے میں مہارت رکھتی ہیں اُنھیں تربیت کی فراہمی سے اُن کے کاروبار کو وسعت دینے میں مدد حاصل ہو گی۔
اسی تناظر میں جہاں حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے کے کئی منصوبے شروع کیے وہیں اب امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) نے ایک منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت 2014ء تک پاکستان بھر سے کشیدہ کاری کرنے والی 26000 خواتین کی صلاحیتیں بہتر بنائی جائیں گی۔
یوایس ایڈ سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اس منصوبے کا مقصد ان خواتین کو آمدن کے وسائل بڑھانے کے لیے تربیت اور عالمی منڈیوں کے رجحانات کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے۔
اس منصوبے کے ذریعے کشیدہ کاری کرنے والی خواتین کو ایسی مصنوعات کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی جن کی مانگ زیادہ ہے جب کہ زیادہ منافع بخش قیمتی اشیا کی تیاری سے متعلق آگاہی بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔
بیان کے مطابق خواتین کا مقامی مالیاتی اداروں سے رابطہ بھی کروایا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے کاروبار کو وسعت دینے کے لیے قرضے حاصل کر سکیں۔
اقتصادی اُمور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی خواتین جو دستکاری یا گھریلو طور پر دیگر مصنوعات تیار کرنے میں مہارت رکھتی ہیں اُنھیں تربیت کی فراہمی سے اُن کے کاروبار کو وسعت دینے میں مدد حاصل ہو گی۔