رسائی کے لنکس

پاکستان کے شمال مغرب میں تشدد کے واقعات میں 13 افراد ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں میں تین بچے اور دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

صوبہ خیبر پختونخواہ اور اس سے محلقہ قبائلی علاقوں میں پیر کو تشدد کے واقعات میں دو پولیس اہلکاروں اور ایک طالب عمل سمیت کم از کم 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

سب سے مہلک واقعہ افغانستان کی سرحد سے ملحقہ وادی تیراہ کے ایک گاؤں میں پیر کی صبح پیش آیا۔

اطلاعات کے مطابق میاں گاؤں میں مبینہ عسکریت پسند کالعدم لشکر اسلام کے ایک مقامی کمانڈر کے گھر سے ملحقہ حجرے میں بم نصب کر رہے تھے کہ بارودی مواد ایک زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔

دھماکا اس قدر شدید تھا کہ تین بچوں سمیت آٹھ افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ دو افراد نے اسپتال پہنچ کر دم توڑا، مقامی قبائلیوں نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔

خیبر ایجنسی کے دور افتادہ وادی تیرہ میں ذرائع ابلاغ کی رسائی نہ ہونے کے باعث دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے بارے میں مزید معلومات حاصل نا ہو سکیں۔

خیبر پختونخواہ کے جنوبی ضلع ہنگو کے ایک گاؤں ابراہیم زئی میں حکام کے مطابق ایک خودکش حملہ آور نے اسکول کے سامنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا جس سے نویں جماعت کا ایک طالب علم ہلاک ہو گیا۔

ادھر حکام نے بتایا ہے کہ پشاور شہر کے وسطی علاقے کوہاٹ روڈ پر واقع ایک سرکاری اسپتال کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار کو نا معلوم حملہ آوروں نے گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔ اس حملے کے بارے میں پولیس افسر ریاض السلام نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ حملہ آور مریضوں کے بھیس میں اسپتال کے باہر پہنچا تھے۔

’’یہ اسپتال (سابق وفاقی وزیر داخلہ) نصیراللہ بابر کے نام سے منسوب ہے۔ پولیس وہاں تعینات تھی۔ صبح وہاں رش ہوتی ہے، یہ دو (حملہ آور) آئے اور پولیس اہلکار پر فائرنگ کر دی۔‘‘

اس واقعہ کے چند گھنٹے بعد پشاور کے نواحی علاقے ناصر باغ میں عسکریت پسندوں نے پولیس وین کو دیسی ساخت کے ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا جس میں ایک اہلکار ہلاک اور تین ذخمی ہوئے۔

دریں اثناء جنوبی شہر بنوں میں مبینہ دہشت گردوں نے دھماکہ خیز مواد سے لڑکیوں کے ایک اسکول کو شدید نقصان پہنچایا۔

خیبرپختونخواہ اور اس سے محلقہ قبائلی علاقوں میں تشدد کے واقعات میں ایک مرتبہ پھر ایسے وقت تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے جب حکومت کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے لیے مختلف مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطے میں ہے۔
XS
SM
MD
LG