کراچی —
پاکستان تجارتی مرکز کراچی میں جمعرات کو فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں ایک شیعہ عالم دین سمیت 4 افراد ہلاک ہو گئے۔
کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے مولانا تقی ہادی نقوی کو شہر کے علاقے ناظم آباد میں اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ اپنے دفتر سے گھر کے لیے رکشہ میں سوار ہو رہے تھے۔
شدید زخمی حالت میں انھیں اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
علامہ تقی ہادی ایک سرکاری تعلیمی بورڈ میں ملازم تھے۔
ادھر کراچی کے ایک اور علاقے سچل گوٹھ میں ایک ایسے ہی واقعے میں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ایک مدرسے کے مہتمم اور ان کے بیٹے کو ہلاک کر دیا جب کہ مدرسے کا ایک ملازم بھی فائرنگ میں زخمی ہوا۔
اطلاعات کے مطابق فائرنگ کے واقعے کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہو گئے اور مشتعل مظاہرین نے علاقے میں دکانیں اور کاروبار بند کرا دیے۔
دریں اثناء نیو کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا۔
پاکستان میں حالیہ دنوں میں فرقہ واریت کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور حکومت کا کہنا ہے کہ ایک ’’موثر پالیسی‘‘ کے تحت اس پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے مولانا تقی ہادی نقوی کو شہر کے علاقے ناظم آباد میں اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ اپنے دفتر سے گھر کے لیے رکشہ میں سوار ہو رہے تھے۔
شدید زخمی حالت میں انھیں اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
علامہ تقی ہادی ایک سرکاری تعلیمی بورڈ میں ملازم تھے۔
ادھر کراچی کے ایک اور علاقے سچل گوٹھ میں ایک ایسے ہی واقعے میں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ایک مدرسے کے مہتمم اور ان کے بیٹے کو ہلاک کر دیا جب کہ مدرسے کا ایک ملازم بھی فائرنگ میں زخمی ہوا۔
اطلاعات کے مطابق فائرنگ کے واقعے کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہو گئے اور مشتعل مظاہرین نے علاقے میں دکانیں اور کاروبار بند کرا دیے۔
دریں اثناء نیو کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا۔
پاکستان میں حالیہ دنوں میں فرقہ واریت کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور حکومت کا کہنا ہے کہ ایک ’’موثر پالیسی‘‘ کے تحت اس پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔