پاکستان اور آسٹریلیا برسبین میں مقابلہ کرنے کے بعد دوسرے ٹیسٹ کے لئے پیر سے میلبورن میں ایک دوسرے کے مد مقابل ہوں گی۔
تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ آسٹریلیا نے پاکستان کو 39 رنز سے ہرا کر اپنے نام کر چکا ہے۔ یوں، اس کی پوری کوشش ہوگی کہ میلبورن ٹیسٹ بھی کسی طرح جیت جائے کیوں کہ دوسرا ٹیسٹ جتنے کے ساتھ ہی سیریز بھی خود بخود اس کے نام ہوجائے گی۔
ادھر پاکستان دوسرے ٹیسٹ میں تن من کی بازی لگا کر میدان میں اترے گا اور کوشش کرے گا کہ آخری دونوں ٹیسٹ میچ اس کی جھولی میں آ گریں۔
یوں دوسرے ٹیسٹ میں دونوں ٹیموں کی طرف سے صرف اچھا نہیں بہترین میچ کھیلے جانے کی توقع ہے۔
دونوں کپتانوں نے پہلے ہی یہ اشارہ دے دیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کو کڑا وقت دینے میں کامیاب رہیں گے۔
آسٹریلین کپتان اسٹیو اسمتھ نے پاکستان کو ’خطرناک ٹیم‘ قرار دیتے ہوئے، اسے غیر معمولی قرار دیا ہے۔
ادھر پاکستان کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں کم بیک کریں گے اور اس کے لئے ہر کھلاڑی کو ذمے دار ی سے کھیلنا ہوگا ۔
دونوں ٹیموں کے درمیان میلبورن میں کھیلا جانے والا یہ دسواں ٹیسٹ ہوگا۔
اس حوالے سے ٹیسٹ بیٹسمین اسد شفیق ہفتے کو میلبورن میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہہ چکے ہیں کہ ''پچ پاکستان کے لئے سازگار ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ شائقین میلبورن میں موجود ہوتے ہیں۔ اس لئے، ٹیموں پر دباؤ بھی ہوگا لیکن ہماری ٹیم متحد ہے اور آخری دونوں میچز میں بہترین پرفارمنس دیں گے ۔ ‘‘
دونوں ٹیموں کے درمیان آخری ٹیسٹ تین جنوری کو سڈنی میں کھیلا جائے گا۔
دوسرے ٹیسٹ کے لئے میزبان ٹیم نے آل راؤنڈر ہلٹن کارٹ رائٹ کو طلب کیا ہے۔ توقع ہے کہ وہ نک میڈینسن کی جگہ لیں گے، تاکہ ٹیم کو پانچویں بالرز کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔