ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل کے لیے کوالی فائی کر لیا ہے۔
دبئی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے آسٹریلیا کو میچ جیتنے کے لیے 177 رنز کا ہدف دیا تھا جو اس نے 19 ویں اوور میں حاصل کر لیا۔
آخری دو اوورز میں آسٹریلیا کو میچ جیتنے کے لیے 22 رنز کی ضرورت تھی اور میچ سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہو چکا تھا۔
شاہین شاہ آفریدی کے اوور کی تیسری گیند پر حسن علی نے میتھیو ویڈ کا کیچ چھوڑ دیا جس کے بعد اُنہوں نے مسلسل تین گیندوں پر تین چھکے لگا کر پاکستان کو ایونٹ سے باہر کر دیا۔
میتھیو ویڈ کو 17 گیندوں پر 41 رنز بنانے پر 'مین آف دی میچ' کا ایوارڈ دیا گیا۔
پاکستان کی جانب سے شاداب خان سب سے کامیاب بالر رہے، اُنہوں نے چار اوورز میں 26 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل آسٹریلیا کے بلے بازوں نے اننگز کا آغاز محتاط انداز میں کیا، لیکن شاہین شاہ آفریدی نے تیسری ہی گیند پر ایرون فنچ کو ایل بی ڈبلیو کر دیا۔
بعدازاں شاداب خان نے مچل مارش، اسٹیو اسمتھ گلین میکسویل کو پویلین کی راہ دکھائی۔
آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو گرین شرٹس نے مقررہ 20 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 176 رنز بنائے۔
فخر زمان نے چار چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 32 گیندوں پر 55 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے جب کہ محمد رضوان 67 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کے کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے اننگز کا دھواں دھار آغاز کیا۔ دونوں بلے بازوں نے ابتدا سے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور پاور پلے کا خوب فائدہ اٹھاتے ہوئے گراؤنڈ کے چاروں اطراف دلکش اسٹروکس کھیلے۔
محمد رضوان کو اننگز کے دوران دو موقعے ملے، ایک مرتبہ ڈیوڈ وارنر ان کا کیچ پکڑنے میں ناکام رہے اور دوسرا کیچ ایڈم زمپا نہ پکڑ سکے۔
اوپنرز نے دس اوورز میں 71 رنز کی شراکت قائم کی تو بابر اعظم ایڈم زمپا کی گیند پر باؤنڈری پر ڈیوڈ وارنر کے ہاتھ میں کیچ تھما گئے۔ انہوں نے 34 گیندوں پر 39 رنز بنائے جس میں پانچ چوکے بھی شامل تھے۔
دوسری وکٹ پر محمد رضوان اور فخر زمان نے ذمے دارانہ بیٹںگ کرتے ہوئے اسکور کو آگے بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھا اور دونوں بلے بازوں نے 72 رنز کی شراکت قائم کی۔
گرین شرٹس کا مجموعہ 143 تک پہنچا تو رضوان مچل اسٹارک کا شکار بن گئے جس کے بعد نئے آنے والے بلے باز محمد آصف بغیر کوئی رنز بنائے آؤٹ ہوئے جب کہ شعیب ملک بھی ایک رن بنا سکے۔
فخر زمان نے جارحانہ انداز اپنایا اور چار زبردست چھکے لگائے۔ انہوں نے 32 گیندوں پر 55 رنز بنائے جس میں تین چوکے بھی شامل تھے۔
آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک نے دو، ایڈم زمپا اور پیٹ کمنز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی تھی اور اب 14 نومبر کو اس کا مقابلہ آسٹریلیا سے ہو گا۔
آسٹریلیا اس سے قبل بھی 2010 میں پاکستان کو ہی سیمی فائنل میں شکست دے کر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچا تھا، جہاں اسے انگلینڈ نے شکست دی تھی۔
آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان نے ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے میں آسٹریلیا سے ہارنے کا تسلسل برقرار رہا۔
سن 1987 کے 50 اوور کے ورلڈ کپ، 1999 کے ورلڈ کپ فائنل، 2010 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل اور پھر 2015 کے 50 اوورز کے ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میں آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دی تھی۔