بحیرہ عرب میں ہوا کے دباؤ کی شدت میں کمی کے بعد محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ممکنہ سمندری طوفان سے اب پاکستان کے ساحلی علاقوں کو کوئی خطرہ نہیں۔
کراچی میں محکمہ موسمیات کے عہدے دار نعیم شاہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ بحیرہ عرب میں ہوا کا کم دباؤ تاحال سمندری طوفان میں تبدیل نہیں ہوا ہے اور یہ ساحلی علاقہ کراچی کے جنوب مشرق میں 550 کلو میٹرکے فاصلے پر ہے، جہاں اس کی رفتار میں مزید کمی آرہی ہے اور اس کے شمال کی طرف بڑھنے کی توقع ہے اس لیے سندھ کے ساحلی علاقوں سے اس کے براہ راست ٹکرانے کا امکان نہیں رہا۔
نعیم شاہ نے بتایا کہ اب یہ پاکستان کے بعض ساحلی علاقوں اور بھارت میں رن آف کو متاثر کرسکتا ہے لیکن اب اس میں وہ شدت نہیں رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہوا کا کم دباؤ اگلے چھتیس گھنٹوں میں طوفان میں تبدیل نہیں ہوا اور ساحل سے ٹکرا گیا تو اس کی شدت بہت کم ہوجائے گی۔
دو روز قبل محکمہ موسمیات نے بتایا تھا کہ بحیرہ عرب میں ہوا کے دباؤ میں مسلسل کمی کے باعث پاکستان کے جنوبی ساحلی علاقوں میں سمندری طوفان کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے اور تیز ہواؤں کے ساتھ شدید بارشیں متوقع ہیں۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت ِ حال کے بعد سندھ کے ساحلی علاقوں میں ہفتہ کی شام سے بدھ تک تیز ہواؤں کے ساتھ درمیانی نوعیت کی بارشیں ہوں گی۔
ادھر صوبائی حکومت اور محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کو جمعہ تک کھلے سمندر سے اپنی واپسی یقینی بنانے اور بدھ تک سمندر میں نہ جانے کی تاکید بھی کی ہے۔ بارشوں اور ممکنہ طوفان کی اطلاعات کے بعد سندھ حکومت نے ساحلی علاقوں کراچی، ٹھٹھہ اور بدین میں ایمرجنسی زون قائم کردیے ہیں اور ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے ہسپتالوں کو ضروری انتظامات مکمل کرنے کی ہدایات بھی دی ہیں۔