|
ویب ڈیسک — بنگلہ دیش نے راولپنڈی میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ بھی پاکستان کو شکست دے کر دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں وائٹ واش کر دیا ہے۔
بانچویں روز بنگلہ دیش نے 185 رنز کے ہدف کے تعاقب میں اننگز شروع کی تو ذاکر حسین اور شادمان اسلام بالترتیب 40 اور 24 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
ایسے وقت میں پاکستان کی میچ میں واپسی کی اُمید پیدا ہوئی، تاہم کپتان نجم الحسن شانتو اور مومن الحق نے اننگز کو سہارا دیا اور اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 127 رنز تک پہنچا دیا۔
نجم الحسن 38 اور مومن الحق 34 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو ہدف تک پہنچانے کی ذمے داری سینئر بلے بازوں شکیب الحسن اور مشفق الرحیم کے کاندوں پر آن پڑی۔
دونوں نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو ہدف تک پہنچایا اور ساتھ ہی بنگلہ دیش کو پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں تاریخی فتح دلوا دی۔
پاکستان کا فاسٹ اور اسپن بولنگ اٹیک میچ کے پانچویں روز بھی بنگلہ دیشی بلے بازوں کے لیے مشکلات پیدا نہ کر سکا اور کوئی بھی بالر خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا۔
دوسری اننگز میں امیر حمزہ، خرم شہزاد، ابرار احمد اور سلمان علی آغا نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان نے پہلی اننگز میں 274 رنز بنا کر جواب میں بنگلہ دیش کی ٹیم کو 26 رنز چھ کھلاڑی آؤٹ پر محدود کیا تھا۔ تاہم بنگلہ دیش نے پہلی اننگز میں 262 رنز بنا لیے تھے۔
دوسری اننگز میں پاکستان نے 172 رنز بنا کر بنگلہ دیش کو 185 رنز کا ہدف دیا جو بنگلہ دیش نے چھ وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔
راولپنڈی میں ہی کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں بنگلہ دیش نے پاکستان کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
بنگلہ دیش کے لٹن داس کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا جب کہ مہدی حسن میراز کو مین آف دی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا۔
'پاکستان کرکٹ ریسٹ ان پیس'
بنگلہ دیش کی تاریخی فتح پر جہاں بنگلہ دیش کے شائقینِ کرکٹ خوش ہیں وہیں پاکستانی شائقین ٹیم پر تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں۔
واسیع حبیب نامی ایک 'ایکس' صارف نے لکھا کہ "بنگلہ دیش نے گھر میں گھس کر دھو ڈالا۔ شان مسعود، بابر اعظم، شاہین، نسیم، سعود، رضوان، آغا اور شفیق ریگولر ٹیسٹ پلیئرز ہیں۔ ان سب سے ایسا کچھ بھی نہیں ہونا۔"
پاکستان ویمن ٹیم کی سابق کپتان جویریہ خان نے ایک 'ایکس' پوسٹ میں بنگلہ دیش کی ٹیم کو مبارک باد دیتے ہوئے لکھا کہ بنگلہ دیش اس سیریز کو جیتنے کا حق دار تھا۔
انہوں نے لکھا کہ بنگلہ دیش نے کھیل کے تمام پہلوؤں میں پاکستان کو پیچھے چھوڑ دیا۔
تیجان شری واستو نامی ایک اور صارف نے لکھا کہ پاکستان کرکٹ کا زوال غیر حقیقی ہے۔ پہلے وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں امریکہ سے ہارے اور اب ہوم سیریز میں بنگلہ دیش سے ٹیسٹ سیریز ہار گئے۔
انگلینڈ کے سابق کرکٹر مائیکل وان نے لکھا کہ بنگلہ دیش نے کیا زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔ پہلی اننگز میں 20 رنز پر چھ آؤٹ تھے اور پھر وہ چھ وکٹوں سے میچ جیت گئے۔ نا قابلِ یقین۔
اسپورٹس جرنلسٹ عبدالغفار نے اپنے ایکس اکاؤںٹ پر میچ سمری کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان کرکٹ ریسٹ ان پیس (آر آئی پی)۔
کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ کچھ عرصے پہلے کہا گیا تھا کہ کھیل جتنا چھوٹا ہو گا۔ پاکستان اتنا ہی خطر ناک ہوگا۔ لیکن کھیل جتنا لمبا ہو گا پاکستان اتنا ہی کمزور ہوگا۔ لیکن امید نہیں تھی کہ یہ اتنا سخت ہوگا۔
انہوں نے لکھا کہ جیسے بنگلہ دیش نے کھیلا یہ پاکستان کے لیے شرمناک ہے۔
شان مسعود کی کپتانی میں پاکستان مسلسل پانچواں ٹیسٹ میچ ہارا ہے جب کہ 2021 کے بعد سے پاکستان کوئی ہوم ٹیسٹ سیریز نہیں جیت سکا۔
اس سے پہلے 2022 میں انگلینڈ کی ٹیم نے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں پاکستان کو وائٹ واش کیا تھا۔ اسی طرح آسٹریلیا نے تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں پاکستان کو ایک، صفر سے شکست دی تھی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم نے آخری مرتبہ فروری 2021 میں جنوبی افریقہ کو راولپنڈی ٹیسٹ میں 95 رنز سے شکست دی تھی جس کے بعد ٹیم ہوم گراؤنڈ پر کوئی ٹیسٹ میچ نہیں جیت سکی۔
فورم