رسائی کے لنکس

افغان امن عمل کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے: خواجہ آصف


وزیر دفاع خواجہ محمد آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے جو بھی کوشش کی جائے گی پاکستان اُسے خوش آئند سمجھتا ہے۔

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس اُمید کا اظہار کیا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے جاری کوششوں کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

اُنھوں نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے ضروری ہے اور ضمن میں پاکستان اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے جو بھی کوشش کی جائے گی پاکستان اُسے خوش آئند سمجھتا ہے۔

افغان امن عمل کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے: وزیر دفاع
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:28 0:00

’’افغانستان میں کوئی بھی اقدام جو امن کے لیے ہوتا ہے وہ اس خطے کے امن کے لیے ضروری ہے۔۔۔ اور ہمارے لیے پاکستانیوں کے لیے بہت ضروری ہے کہ افغانستان میں امن ہو‘‘۔

پاکستانی وزیر دفاع نے کہا کہ امن کے لیے اب اسلام آباد اور کابل دونوں یکسوئی سے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

’’اس سے پہلے بھی پاکستان اور افغانستان کا ایک مششرکہ مقصد (امن کا قیام) تھا اور اب یہ اور بھی یہ زیادہ ہے کہ امن قائم ہو اور دہشت گردی سے ہماری جان چھوٹ جائے‘‘۔

خواجہ آصف نے کہا کہ افغان امن عمل کے لیے چار ملکی کوششوں میں پاکستان اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔

’’ہم کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں ہم پر امید ہیں کہ چار ملکوں کا جوعمل ہے جس میں امریکہ اور چین بھی شامل ہے وہ (افغانستان میں امن کے لیے کوششیں کر رہے ہیں)۔‘‘

افغانستان میں امن و مصالحت اور طالبان عسکریت پسندوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے رواں سال جنوری سے اب تک پاکستان، افغانستان، چین اور امریکہ کے نمائندوں پر مشتمل چار ملکی گروپ کے چار اجلاس ہو چکے ہیں۔

گزشتہ ماہ کے اواخر میں کابل میں ہونے والے اجلاس کے بعد رواں ماہ کے اوائل میں افغانستان حکومت اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان بات چیت کی توقع کی جا رہی تھی تاہم طالبان نے بعض پیشگی شرائط عائد کرتے ہوئے اس عمل میں شامل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

تاہم اس کے باوجود پاکستانی عہدیدار یہ کہتے رہے ہیں کہ طالبان اور افغان گروہوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے چار ملکی گروپ میں شامل ممالک اپنے اپنے طور پر کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG