رسائی کے لنکس

پاکستان اپنا جوہری پروگرام محدود نہیں کرے گا: اسحٰق ڈار


وفاقی وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے یہ بیان ایسے وقت دیا ہے جب گزشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے تزویراتی مذاکرات (اسٹریٹیجک ڈائیلاگ) کے دوران کہا تھا کہ پاکستان کو اپنے جوہری ہتھیاروں کے ذخائر میں کمی کرنا چاہیئے۔

پاکستان کے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ اگر ملک پر قرض مزید بھی کئی گنا بڑھ گیا تو وہ اپنا جوہری پروگرام "رول بیک" نہیں کرے گا۔

سینیٹ میں پاکستان کے قرضوں اور اقتصادی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ پروگرام ختم کرنے کے لیے شروع نہیں کیا تھا۔

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے یہ بیان ایسے وقت دیا ہے جب گزشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے تزویراتی مذاکرات (اسٹریٹیجک ڈائیلاگ) کے دوران کہا تھا کہ پاکستان کو اپنے جوہری ہتھیاروں کے ذخائر میں کمی کرنا چاہیئے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’’یہ پروگرام ہماری سکیورٹی کے لیے ہے، اس کی حفاظت کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے۔‘‘

انہوں نے 2008 میں امریکی روزنامہ ’وال سٹریٹ جرنل‘ میں چھپنے والے ایک مضمون ’لیٹس بائے پاکستانز نیوکس‘ یعنی ’ہم پاکستان کے جوہری ہتھیار خرید لیں‘ کا حوالہ دیا جس میں مغربی ممالک سے کہا گیا تھا کہ وہ پاکستان کے جوہری ہتھیار ختم کرنے کے لیے 100 ارب ڈالر کے اقتصادی پیکج پر اتفاق کریں۔ اسحٰق ڈار نے اس کے جواب میں کہا کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا۔

انہوں نے ایک اور مضمون کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ قرضوں کا بوجھ پاکستان کو اپنی قومی سلامتی کے اثاثوں پر سمجھوتا کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔

شائع شدہ اطلاعات کے مطابق اسحٰق ڈار نے کہا کہ اگر ہمارا قرض 100 ارب یا 100 کھرب ڈالر تک بھی پہنچ جائے تو بھی ہم اپنا ایٹمی پروگرام ختم نہیں کریں گے۔

چیئرمین سینیٹ کی ہدایت پر آئندہ منگل کو مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز سینیٹ کو اپنے دورہ امریکہ پر بریفنگ دیں گے جس میں جوہری ہتھیاروں کا معاملہ بھی شامل ہو گا۔

XS
SM
MD
LG