رسائی کے لنکس

دہشت گردوں کا صفایا کرنے کے لیے پرعزم ہیں: جنرل راحیل


خیبر ایجنسی میں تازہ کارروائی کے دوران فوج نے کم از کم 80 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ اس دوران سات فوجی بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی کوششوں میں ہراول دستے کا کردار ادا کرنے والا ملک پاکستان خود اس عفریت سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اس کی بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ ملک میں امن یقینی بنانے کے لیے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی منطقی انجام تک پہنچائی جائے گی۔

فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کے مطابق اتوار کو پشاور میں کور ہیڈکوارٹر کے دورے کے موقع پر جنرل راحیل کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز دیہی اور شہری علاقوں سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔ ان کے بقول ملک میں ہر قیمت پر امن قائم کیا جائے گا۔

پاکستانی فوج نے گزشتہ سال جون میں شدت پسندوں کے مضبوط گڑھ شمالی وزیرستان اور پھر افغان سرحد سے ملحقہ ایک اور قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں بھی عسکریت پسندوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا آغاز کیا تھا جب کہ اب دہشت گردوں کے خلاف پورے ملک میں سکیورٹی فورسز کارروائیاں کرنے میں مصروف ہیں۔

خیبر ایجنسی میں تازہ کارروائی کے دوران فوج نے کم از کم 80 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ اس دوران سات فوجی بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

حکام کے مطابق یہ کارروائی خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں کی گئی۔

جہاں یہ فوجی کارروائیاں جاری ہیں وہاں ذرائع ابلاغ کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے یہاں ہونے والی ہلاکتوں اور واقعات کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً ناممکن ہے۔

فوجی حکام کے مطابق قبائلی علاقوں میں جاری ان کارروائیوں میں اب تک سینکڑوں ملکی و غیر ملکی عسکریت پسندوں کو ہلاک کر کے ان کے زیر استعمال ٹھکانوں اور اسلحے کے ذخائر کو تباہ کر دیا گیا ہے جس سے شدت پسندوں کی تخریبی کارروائیاں کرنے کی صلاحیت کو قابل ذکر حد تک نقصان پہنچا ہے۔

دہشت گردوں کے خلاف جاری فوجی کارروائیوں کے باعث ملک میں ماضی کی نسبت سلامتی کے حالات قدرے بہتر ہوئے ہیں لیکن اب بھی مختلف شہروں میں بم دھماکوں کے اکا دکا واقعات میں آتے رہتے ہیں جسے حکام فوجی کارروائیوں کا ردعمل قرار دیتے ہیں۔

شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی سے فوجی آپریشن کے باعث لاکھوں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے تھے جن کی واپسی کے لیے حکام کے بقول انتظامات مکمل ہیں اور انھیں مرحلہ وار دہشت گردوں سے پاک کروائے گئے علاقوں میں واپس بھیجا جا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG