تیسرے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں فہیم اشرف کی تباہ کن بالنگ کے طفیل پاکستان نے زمبابوے کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر پانچ میچوں کی سیریز میں تین۔صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی ہے۔
فہیم اشرف نے ون ڈے کیریئر کی بہترین بالنگ کرتے ہوئے کسی بھی ٹیم کے خلاف پہلی مرتبہ پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستانی بالرز کی تباہ کن بالنگ کے باعث زمبابوے کی ٹیم صرف 67 رنز ہی بناسکی اور پاکستان نے مطلوبہ ہدف دسویں اوور میں ہی حاصل کرلیا۔
سیریز پر اپنی گرفت مضبوط ہونے کے بعد آج کے میچ میں پاکستان نے ٹیم میں دو تبدیلیاں کی تھیں۔ محمد عامر اور حسن علی کی جگہ جنید خان اور یاسر شاہ کو موقع دیا گیا تھا۔
سیریز میں اپنی امیدیں برقرار رکھنے کے لیے زمبابوے کی ٹیم کو ہرصورت یہ میچ جیتنا تھا۔ لیکن پاکستانی بالرز کی تباہ کن بالنگ کے سامنے زمبابوے کی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور کوئی بھی بلے باز فاسٹ بالرز کی سوئنگ اور یارکرز کے سامنے نہ ٹھہر سکا اور پوری ٹیم 25 اعشاریہ ایک اوور میں صرف 67 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
ایک روزہ میچوں میں پاکستان کے خلاف زمبابوے کا یہ کم ترین اسکور ہے۔ صرف چبھابھا 16، مساکادزا اور موسیٰ ربانی 10، 10 رنز کے ساتھ ڈبل فیگر میں اسکور کرسکے۔
فہیم اشرف نے کیریئر کی بہترین بالنگ کرتے ہوئے صرف 22 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں جب کہ جنید خان نے 2 اور عثمان خان، یاسر شاہ اور شاداب خان نے ایک، ایک وکٹ لی۔
آسان ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی اننگز کا آغاز بھی ڈرامائی رہا اور اننگز کی پہلی ہی گیند پر موسیٰ ربانی نے امام الحق کو وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ کرادیا۔
امام الحق کے آؤٹ ہونے کے بعد زمبابوے کے بالرز کے لیے اگلی وکٹ کا حصول خواب ہی رہا۔ فخر زمان اور بابر اعظم نے مطلوبہ ہدف مزید کوئی وکٹ گنوائے صرف 9 اعشاریہ 5 اوورز میں حاصل کرلیا۔
فخرزمان نے ایک بار پھر عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور صرف 24 گیندوں پر آٹھ چوکوں کی مدد سے ناقابلِ شکست 43 رنز بنائے جب کہ بابر اعظم بھی 19 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔
فہیم اشرف کو شاندار بالنگ پرفارمنس پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
سیریز کا چوتھا میچ 20 جولائی کو کھیلا جائے گا۔