پاکستان کی فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے چینی حکام کو یقین دہائی کرائی ہے کہ پاکستان میں ’ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ‘ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
فضائیہ کے سربراہ چین کے پانچ روزہ دورے پر ہیں جہاں انہوں نے اہم چینی حکام سے ملاقاتیں کیں۔
پاکستانی فضائیہ کے ایک بیان کے مطابق چین کے جنوبی ایشیا امور کے نائب وزیرِ خارجہ لیو جیان چاؤ سے ملاقات میں ائیر چیف مارشل نے کہا کہ پاک فضائیہ دہشتگردی کی جنگ میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، جن میں ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ کے ٹھکانے بھی شامل ہیں۔
چین کے مشرقی صوبے سنکیانگ میں اویغور مسلمان آباد ہیں، جہاں چین طویل عرصے سے عسکریت پسندی کے خلاف نبرد آزما ہے۔ اویغور شدت پسندوں نے ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ قائم کی جس نے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں بھی اپنے ٹھکانے قائم کر رکھے تھے۔ چین کی درخواست پر پاکستان نے اس تنظیم کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے اس کے کئی ٹھکانوں کو تباہ کر دیا ہے۔
ائیر مارشل (ریٹائرڈ) شاہد لطیف نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ یہ بات سب کے علم میں ہے کہ طویل عرصہ سے ازبک، تاجک اور ایسٹ ترکستان موومنٹ سے تعلق رکھنے والے دیگر عناصر نے شمالی وزیرستان میں اپنے ٹھکانے قائم کر رکھے تھے۔ چین کے لیے یہ بہت اطمینان کی بات ہو گی کہ ہم نے وہاں ان کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کی ہے، کیونکہ وہ لوگ وہاں سے سنکیانگ میں بدامنی میں ملوث تھے۔‘‘
شاہد لطیف نے کہا کہ پاکستان نے فوجی آپریشن کے ذریعے شمالی وزیرستان کے بڑے علاقے کو عسکریت پسندوں سے خالی کرا لیا ہے اور اب صرف شوال اور دتہ خیل کا دشوار گزار پہاڑی علاقہ باقی ہے جہاں شدت پسند چھپے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’بلندی پر واقع ان پہاڑی علاقوں میں کارروائی کے لیے پاکستان نے امریکہ سے وائپر ہیلی کاپٹر مانگے ہیں، جسے امریکہ نے منظور کر لیا ہے۔ تاہم پاکستان ہیلی کاپٹر آنے تک دوسرے طریقوں سے اپنی کارروائی جاری رکھے گا جس میں زمینی کارروائی بھی شامل ہے۔‘‘
ائیر چیف مارشل سہیل امان نے چین کے نائب وزیرِخارجہ کو علاقے میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ تاہم انہوں کہا کہ اس کے لیے قریبی اور مربوط تعاون کی ضرورت ہے۔
چینی نائب وزیرِ خارجہ نے پاک فضائیہ کے سربراہ کو اپنے ملک کے تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ اقتصادی راہداری سمیت نئے منصوبوں کی کامیابی کے لیے اجتماعی کوششیں کی جائیں گی۔
اپنے دورے کے دوران ائیر چیف نے سنٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئر مین جنرل فان چنگلونگ سے بھی ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے فوجی تعاون بڑھانے، نئی ٹیکنالوجی کے پروگرام شروع کرنے اور استعداد کار بڑھانے کے اقدامات پر اتفاق کیا۔