پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے میدانی علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں ہیں اور منگل کو اس کے باعث ہونے والے مختلف حادثات میں ایک بچی سمیت کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے۔
دھند کی وجہ سے صبح اور شام کے وقت حد نگاہ صفر ہو جانے سے نہ صرف آمدورفت میں خلل پڑ رہا ہے بلکہ حالیہ دنوں میں متعدد بار لاہور کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر فضائی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئی ہیں۔
منگل کو مختلف شہروں میں دھند کے باعث ہونے والے حادثات میں کم از کم چھ افراد کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے گردو غبار اور آلودگی دھند کا باعث بن رہی ہے اور آئندہ چند دنوں تک بھی پنجاب کے میدانی علاقوں میں بارش کا امکان نہیں ہے اور اختتام ہفتہ یہ دھند مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔
دھند کے باعث مختلف شہروں کو ملانے والی مرکزی شاہراہیں شام کے بعد ٹریفک کے لیے بند کر دی جاتی ہیں۔
اس وقت پنجاب کے مختلف علاقوں میں دھند کا دورانیہ 12 گھنٹے تک بتایا جا رہا ہے۔
ادھر خیبر پختنونخواہ کے جنوبی اضلاع (بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان) اور صوبہ سندھ کے بالائی میدانی علاقوں (گھوٹکی، سکھر) میں بھی شام کے بعد شروع ہونے والی دھند صبح دیر گئے تک معمولات کو متاثر کر رہی ہے۔