فلسطین کے ایک سینیئر عہدے دار نے کہاہے کہ امریکی صدر براک اوباما کی جانب سے ویٹو کی دھمکی کے باوجود صدر محمود عباس جمعے کے روز باضابطہ طورپر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے عالمی ادارے میں فلسطین کو ایک مکمل ریاست کے طورپر تسلیم کرنے کے لیے کہیں گے۔
فلسطین اتھارٹی کے خبررساں ادارے وفا نے جمعرات کے روز مسٹر عباس کے ایک مشیر یاسر عبدالرب کے حوالے سے کہا ہے کہ فلسطینی صدر کا خیال ہے کہ اقوام متحدہ کی رکنیت کی کوشش اسرائیل کے ساتھ سنجیدہ مذاکرا ت کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔
امریکی عہدے داروں کا کہناہے کہ صدر اوباما نے مسٹر عباس کوبتایا دیا ہے کہ اگر فلسطین کی رکنیت کا معاملہ سیکیورٹی کونسل میں پیش ہوا تو امریکہ اسے ویٹو کردے گا۔
دونوں راہنماؤں کے درمیان بدھ کے روز اقوام متحدہ کے اجلاس کے موقع پرنیویارک میں علیحدہ سے ملاقات ہوئی تھی۔
بدھ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران مسٹر اوباما نے کہا تھا کہ ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے حصول کا طریقہ دونوں فریقوں کے درمیان براہ راست بات چیت ہے نہ کہ بیانات اور اقوام متحدہ کی قراردادیں۔