امریکہ کے ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی اور کانگریس کے سینئر ارکان غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچ چکے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق نینسی پلوسی اتوار کو کابل پہنچیں جہاں وہ افغان صدر اشرف غنی، امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر اور امریکی فوج کے کمانڈروں و فوجیوں سے ملاقاتیں کریں گی۔
نیسنی پلوسی نے افغانستان کا دورہ ایسے موقع پر کیا ہے کہ جب امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر بھی اُسی روز افغانستان پہنچیں ہیں۔
ہاؤس اسپیکر اور وزیر دفاع کے ایک ہی روز دورۂ افغانستان کو 'اتفاق' قرار دیا جارہا ہے۔ جب کہ مارک ایسپر کا کہنا تھا کہ ان کے دورے کا مقصد امن معاہدے کا حصول ہے اور آگے بڑھنے کا یہی بہترین طریقہ ہے۔
نینسی پلوسی کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شدید مخالف سمجھا جاتا ہے اور انہوں نے صدر کے مواخذے کی تحقیقات کا بھی اعلان کر رکھا ہے جب کہ ان کے اچانک دورۂ افغانستان کو بھی خصوصی اہمیت دی جارہی ہے۔
امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر بھی افغان صدر اشرف غنی اور امریکی فوجیوں سے ملاقات کریں گے۔ دورہ افغانستان کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں مارک ایسپر کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ وہ ایک سیاسی معاہدے پر پہنچ جائیں گے اور اس سے وہ مقاصد حاصل ہوں گے جو ہم کرنا چاہتے ہیں۔
اتوار کو جاری اپنے بیان میں نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کے لیے ہونے والی کوششوں سے متعلق ان کے وفد کو امریکی سفارت کاروں نے بریفنگ دی ہے۔ وہ افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ ، سول سوسائٹی کے رہنماؤں اور خواتین سے بھی ملاقاتیں کریں گی۔
نینسی پلوسی کا مزید کہنا تھا "ہم سمجھتے ہیں کہ قیام امن کے لیے مذاکرات میں افغانستان کی خواتین کی شمولیت بھی ضروری ہے۔"
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ کابل میں ہونے والے ایک دھماکے میں امریکی فوجی کی ہلاکت کے بعد افغان طالبان سے امن مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے صدر ٹرمپ پر شدید تنقید کی جارہی تھی۔
افغانستان میں موجود ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ان کے وفد نے کرپشن سے نمٹنے کی اہمیت پر زور دیا ہے جو افغانستان کی سیکیورٹی اور افغان عوام کے مستحکم اور خوشحال مستقبل کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
اُن کے بقول، انہوں نے افغانستان کے حالیہ صدارتی انتخابات کے نتائج میں تاخیر کا بھی سنا ہے اور امید ہے کہ اس کے نتائج جلد سامنے آجائیں گے۔