امریکی نائب صدر مائیک پینس نے بدھ کے روز قازقستان کے صدر نور سلطان نذربایوف سے ملاقات کی، جو نائب صدر کی رہائش پر ہوئی۔
یہ منگل کے روز صدر ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں نذربایوف سے ہونے والی ملاقات کی ایک کڑی تھی۔
وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ مائیک پینس اور صدر نذربایوف نے جنوبی ایشیا سے متعلق امریکہ کی حکمتِ عملی، امریکہ قزاقستان کاروباری ساجھے داری کو وسعت دینے کی کوششوں اور جوہری عدم پھیلاؤ کے امور پر تعاون کے اقدام کی حمایت کے بارے میں بات کی۔
نائب صدر نے بدعنوانی کے تدارک کی کلیدی کوششوں اور شہری آزادی کے بارے میں قزاقستان میں کام کرنے کی ضرورت کی نشاندہی کی، خاص طور پر مذہبی آزادی کے تحفظ کے عزم کے حوالے سے۔
نائب صدر نے انسداد دہشت گردی کے معاملے پر قزاقستان کے قریبی تعاون پر نذربایوف کا شکریہ بھی ادا کیا، جس کی مدد سے، بقول اُن کے، ’’ہمارے دونوں ملک محفوظ رہتے ہیں‘‘۔
بیان کے مطابق، نائب صدر اور صدر نذربایوف نے قزاقستان کے اقتدارِ اعلیٰ اور علاقائی سالمیت کے باہمی عزم کا اعادہ کیا، اور امریکہ اور قزاقستان کےمابین حکمتِ عملی کی حامل پارٹنرشپ کو وسعت دینے کا خیرمقدم کیا۔