حزب اسلامی افغانستان کے رہنما گلبدین حکمت یار کے ایک قریبی ساتھی کو منگل کی صبح صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں نا معلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق پشاور میں مقیم افغان شہری نقیب محمد العمروف حاجی فرید پشتہ خرہ کے علاقے میں نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مسجد سے گھر واپس جا رہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے خودکار اسلحے سے اُن پر فائرنگ کی، جس سے نقیب محمد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
حزب اسلامی کے رہنما گلبدین حکمت یار افغان حکومت کے ساتھ امن معاہدے کے بعد رواں ماہ کے اوائل میں ہی کابل پہنچے تھے۔
نقیب محمد کا شمار گلبدین حکمت یار کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا اور وہ حزب اسلامی افغانستان کی مرکزی شوریٰ کے رکن تھے۔
اطلاعات کے مطابق نقیب محمد، گلبدین حکمت یار کے بیٹے کے سسر بھی تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ نقیب محمد کافی عرصے سے پشاور کے علاقے تاج آباد میں مقیم تھے اور اب وہ متحرک سیاست سے الگ تھے۔
پشاور میں کئی افغان رہنما مقیم رہے ہیں، گزشتہ ماہ ہی افغان طالبان کے سابق رہنما اور طالبان دور کے سابق گورنر مولوی داؤد کو نا معلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا، فائرنگ کے اس واقعہ میں مولوی داؤد کے ڈرائیور بھی ہلاک ہو گئے تھے۔
دریں اثنا پیر کی شب پشاور کے علاقے متنی میں ایک گاڑی پر فائرنگ سے مقامی امن کمیٹی کے چار اراکین ہلاک ہو گئے۔
واضح رہے کہ پشاور اور اس کے مضافات کے علاوہ قبائلی علاقوں میں بھی شدت پسندوں سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی امن کمیٹیوں کے رہنماؤں اور رضا کاروں کو عسکریت پسند نشانہ بناتے رہے ہیں۔