سعودی عرب کی طرف سے حج اور عمرے کے لیے آنے والے زائرین کی بائیومیٹرک تصدیق کا ٹھیکہ ایک بھارتی کمپنی کو دینے پر ایک درخواست پاکستان کی عدالت عظمیٰ میں جمع کروائی گئی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ حکومت کو اس بارے میں اپنے تحفظات سے سعودی حکومت کو آگاہ کرنے کا حکم دیا جائے۔
گزشتہ ہفتے ہی سعودی عرب نے حج اور عمرے کے لیے قوانین کی تجدید کرتے ہوئے زائرین کی بائیومیٹرک تصدیق لازمی قرار دی تھی۔
سعودی حکومت نے اس کام کا ٹھیکہ دبئی میں موجود ایک بھارتی کمپنی کو دیا۔
بدھ کو سپریم کورٹ میں ایک شخص ندیم اے شیخ کی طرف سے دائر کردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ "اس طرح سے پاکستانی شہریوں کی معلومات بھارتی کمپنی کے ہاتھوں میں جانے سے قومی سلامتی کا مسئلہ کھڑا ہو جاتا ہے۔"
لہذا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو اس معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے پاکستانی حکومت کو اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی ہدایت جاری کرنے کیلئے کہا گیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اگر بائیومیٹرک تصدیق انتہائی ضروری ہے تو پاکستان کے شہریوں کے کوائف کے اندراج کے قومی ادارے "نادرا" کو سعودی حکام کی مدد کے لیے قدم اُٹھانا چاہئیے۔
درخواست کے مطابق ایران، بھارت، مصر اور بنگلہ دیش پہلے ہی اپنے زائرین کی بائیومیٹرک تصدیق سے انکار کر چکے ہیں۔
پاکستان سے ہر سال حج کے لیے ڈیڑھ لاکھ سے زائد شہری سعودی عرب جاتے ہیں جب کہ سال کے باقی مہینوں میں ایک قابل ذکر تعداد میں پاکستانی عمرے کی ادائیگی کے لیے بھی سعودی عرب کا سفر اختیار کرتے ہیں۔