امریکہ کی ریاست کولو راڈو میں خاندانی منصوبہ بندی اور صحت کی دیگر سہولتیں فراہم کرنے والے مرکز ’پلینڈ پیرنٹ ہڈ‘ میں ایک مسلح شخص نے لگ بھگ پانچ گھنٹے تک وقتاً فوقتاً فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار اور دو شہریوں کو ہلاک جبکہ نو کو زخمی کر دیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
جمعے کو ہونے والی فائرنگ میں یونیورسٹی آف کولوراڈو میں تعینات ایک 44 سالہ پولیس افسر گیرٹ سوانسی اور دو شہری ہلاک ہوئے۔ زخمی ہونے والوں میں پانچ پولیس اہلکار جبکہ چار عام شہری ہیں۔
پولیس نے کہا ہے کہ ابھی انہیں فائرنگ کرنے والے شخص کے محرکات کے بارے میں علم نہیں نہ ہی یہ معلوم ہے کہ آیا اس کا صحت کے اس مرکز سے کوئی تعلق تھا۔
کولوراڈو سپرنگز میں ہونے والے واقعے کے بارے میں پولیس کی ترجمان لیفٹیننٹ کیتھرین بکلی نے کہا کہ ’’ہمیں اس شخص کی ذہنیت یا اس کے خیالات یا نظریات کے بارے میں کوئی علم نہیں۔‘‘
پلینڈ پیرنٹ ہڈ نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں اس حملے کی مکمل تفصیلات یا محرکات کے بارے میں علم نہیں۔
فائرنگ کے تبادلے کے دوران بہت سے لوگوں کو اس مرکز سے ایک قریبی کلینک پہنچایا گیا۔ کئی گھنٹوں تک فائرنگ کی آواز وہ واحد ذریعہ تھی جس سے پولیس کو پتا چلا کہ حملہ آور عمارت میں موجود ہے۔
پھر پولیس اہلکاروں نے اسے اپنے ہتھیار ڈال کر خود کو پولیس کے حوالے کرنے کے لیے کہا۔ حملہ آور کی گرفتاری کے بعد حکام نے عمارت اور حملہ آور کے بیگ کی تلاشی لی۔
پلینڈ پیرنٹ ہڈ امریکہ میں اس لیے متنازع ہے کیونکہ اس کے کچھ مراکز میں اسقاط حمل کی خدمات فراہم کی جاتی ہیں اگرچہ اس کی بیشتر خدمات خاندانی منصوبہ بندی کی سہولتوں، ایچ آئی وی اور جنسی طور پر منتقل ہونے والی دیگر بیماریوں کے تجزیے اور عمومی صحت کے مشوروں پر مشتمل ہیں۔
اسقاط حمل کے مخالفین ملک بھر میں اس ادارے کے خلاف مظاہرے کرتے رہے ہیں اور کچھ نے ایسے کلینک اور ڈاکٹروں کے خلاف تشدد کا بھی استعمال کیا جو یہ خدمات فراہم کرتے ہیں جن میں آتشزنی اور بم حملے شامل ہیں۔ دو ڈاکٹروں کو اسقاط حمل کرنے پر قتل بھی کیا جا چکا ہے۔