رسائی کے لنکس

ملائیشیائی کمپنیوں کو پاکستان کے ’اقتصادی زونز‘ میں سرمایہ کاری کی دعوت


Paddle boarders tour the calm Baltic Sea in Timmendorfer Strand northern Germany as the sun rises on a cold Monday morning.
Paddle boarders tour the calm Baltic Sea in Timmendorfer Strand northern Germany as the sun rises on a cold Monday morning.

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اقتصادی ترقی کیلئے مہاتیر محمد کے تجربات سے استفادہ کرے گا۔

پاکستان میں سیاحتی مراکز کے قیام میں ملائیشیا نے تعاون کا یقین دلایا ہے جبکہ دونوں ممالک نے جزوی طور پر ویزوں کی فراہمی میں آسانی فراہم کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ پاکستان نے ملائیشیائی کمپنیوں کو اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان اس وقت ملائیشیا کے سرکاری دورہ پر ہیں۔ اس دورہ کے دوران ان کی اپنے ہم منصب ڈاکٹر مہاتیر محمد سمیت ملائیشیا کے سلطان سمیت اہم شخصیات سے ملاقات بھی ہوئی۔

عمران خان نے ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد سے ملاقات کے بعد مشترکہ اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا نے مہاتیر محمد کی قیادت میں تیزی سے ترقی کی، اقتصادی ترقی کے لیے ڈاکٹر مہاتیر محمد کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔ ہم دونوں کو بدعنوانی کے خلاف عوام نے ووٹ دیئے ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے بعد اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان ویزوں کے جزوی خاتمے کا معاہدہ ہوا جس کے نتیجے میں دو طرفہ تعلقات میں بہتری آئیگی جب کہ آئندہ سال اسلام آباد میں پاکستان، ملائیشیا پہلی مشترکہ مشاورت ہوگی۔

پاکستان نے ملائیشین کمپنیوں کو خصوصی اقتصادی زون میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کرپشن کے خاتمے کیلئے ملائیشیا کے تجربات سے استفادہ کرنے کا اظہار کیا۔

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردی کو کسی مذہب سے منسلک نہیں کیا جا سکتا۔ دونوں ممالک نے دفاعی تعاون کیلئے مفاہمت کی یاد داشت کا اعادہ کرتے ہوئے مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کیلئے مشترکہ کوششوں پر بھی اتفاق کیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے مہاتیر محمد کو 23 مارچ کی تقریب پر مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی دعوت دی، جسے مہاتیر محمد نے قبول کیا۔

کوالالمپور میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ’’اپوزیشن کو حکومت گرانے کی بہت جلدی ہے۔ قومی وسائل لوٹنے والے پکڑ کے خوف سے اکٹھے ہو گئے ہیں۔ حزب اختلاف جو مرضی کرے۔ این آر او ہو گا نہ چارٹر آف ڈیمو کریسی، کسی کو نہیں چھوڑیں گے‘‘۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایسا قانون بنا رہے ہیں جس سے منی لانڈرنگ نہیں ہو گی، ابھی تو ہم نے کیس کرنے ہیں لیکن اپوزیشن کے لوگ پہلے ہی خوفزدہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو خاص پاکستانی سمجھتا ہوں، مہاتیر محمد نے منی لانڈرنگ کر کے پیسہ باہر نہیں بھیجا، جس نے منی لانڈرنگ کی وہ آج جیل میں بیٹھا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ غریبوں کوغربت سے نکالنے کیلئے اسی ہفتے پروگرام دیں گے، قرضوں کی قسطیں دینے کیلئے دوست ممالک سےقرضے لیے، کوشش کر رہے ہیں کم سے کم قرضہ لیا جائے۔ ہمارےآئی ایم ایف کےساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی لیگل چینل سے پیسہ پاکستان بھیجیں،

XS
SM
MD
LG