رسائی کے لنکس

نواز شریف کی والدہ لندن روانہ ہو گئیں


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

پاکستان میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی والدہ لندن روانہ ہو گئی ہیں۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) کے مطابق نواز شریف کی ضعیف والدہ بیٹے کی تیمارداری کے لیے لندن گئی ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق نواز شریف کی والدہ ضعیف اور بیمار ہیں۔ صحت کے پیشِ نظر سفر نہ کرنے کے مشورے کے باوجود اُنہوں نے لندن جانے پر اصرار کیا۔

ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی والدہ کی لندن روانگی نواز شریف کو دل کی تکلیف کے تناظر میں ہو رہی ہے۔

خیال رہے کہ نواز شریف نے اپنی صاحبزادی مریم نواز کی لندن آمد سے قبل اپنا علاج نہ کرانے پر اصرار کیا تھا۔ البتہ حکومت نے مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے سے انکار کر دیا تھا۔

مریم نواز نے لاہور ہائی کورٹ میں اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپس لینے کے لیے بھی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ تاہم حکومت کا یہ موقف رہا ہے کہ جس طرح نواز شریف شدید بیماری کا بہانہ کر کے لندن گئے، اسی طرح مریم نواز بھی لندن چلی گئیں تو واپس نہیں آئیں گی۔

نواز شریف جیل گئے تو میں بھی جاؤں گی، والدہ نواز شریف
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:24 0:00

مریم نواز کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) چوہدری شوگر مل کیس میں تحقیقات کر رہا ہے۔ نیب نے اس کیس میں گزشتہ سال مریم نواز کو گرفتار بھی کر لیا تھا۔ لیکن لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

خیال رہے کہ نواز شریف کو لاہور ہائی کورٹ نے اکتوبر 2019 میں طبی بنیادوں پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ علاوہ ازیں اسلام ہائی کورٹ نے بھی العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم کی سزا چھ ہفتوں کے لیے معطل کر دی تھی۔

حکومت نے نواز شریف کو بیرونِ ملک علاج کے لیے جانے کی غرض سے انڈیمنٹی بانڈ کی شرط رکھی تھی جسے لاہور ہائی کورٹ نے ختم کر دیا تھا۔

وزیر اعلٰی پنجاب کی ترجمان اور رُکن پنجاب اسمبلی عائشہ نواز چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت کو نواز شریف کی والدہ کے باہر جانے پر کوئی اعتراض نہیں۔ اُن کے بقول نواز شریف کی والدہ آزاد شہری ہیں، لہذٰا وہ جہاں جانا چاہیں جا سکتی ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ مریم نواز کے خلاف پاکستان میں کیسز قائم ہیں۔ لہذٰا اُنہیں اسی لیے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ لیکن شریف خاندان کا کوئی اور فرد باہر جانا چاہے تو کوئی اعتراض نہیں ہے۔

XS
SM
MD
LG