آسٹریلیا میں سائنس دانوں نے ایک برفانی ڈینو سار کے قدموں کے 24 نشان دریافت کیے ہیں۔ ان کا کہناہے کہ اس نسل کے ڈینوسار ساڑھے دس کروڑ سال پہلے کرہ ارض پر موجودتھے۔ ماہرین کا کہناہے کہ یہ عالمی حدت کا وہ اہم دور ہے جب اس براعظم کا جنوبی ساحل قطب سے جڑا ہواتھا۔
فاسلز کے برعکس، قدموں کے نشانات سے جانوروں کی عادات کے بارے میں بہت کم اشارے ملتے ہیں۔ ماہرین کا کہناہے کہ کروڑں سال قبل کے یہ نشانات ایک اہم دریافت ہیں ، کیونکہ ان کے ذریعے یہ جاننے میں مدد ملتی ہے کہ کرہ ارض کے اس اہم جغرافیائی دور میں برفانی ڈینوسار نے کس طرح اپنے ماحول کے ساتھ تعلق قائم رکھا ہواتھا۔
ماہرین کو ریت جیسے نرم پتھر یہ تین پنچوں کے یہ نشان میلبورن کے مغرب میں تقریباً ایک سوکلومیٹر فاصلے پر واقع ایک ساحلی علاقے میں ملے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہناہے کہ یہ نشان غالباً گرمیوں کے زمانے ہیں ۔ نشان یہ ظاہر کرتے ہیں کہ دہ تین مختلف سائزوں کے دوٹانگوں والے ڈینوساروں کے ہیں جنہیں theropods کہاجاتا ہے۔ ڈینوسار کی اس نسل کو موجودہ دور کے پرندوں کے جد امجد سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین کا کہناہے کہ حال ہی میں دریافت ہونے والے قدموں کے نشانات کاشمار، جنوبی نصف کرہ ارض میں برفانی ڈینوسار کے اب تک ملنے والے سب سے اچھی حالت میں محفوظ نشانات میں کیا جاسکتا ہے۔