صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور ميں ٹریفک وارڈن کی وردی میں ملبوس دو جعلی پولیس اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
یہ کارروائی شہر کے علاقے شیرا کوٹ میں کی گئی۔
چيف ٹريفک آفيسر لاہور ڈی آئی جی رائے اعجاز نے وائس آف امريکہ کو بتايا کہ وہ معمول کے گشت پر تھے کہ انہيں ٹريفک وارڈن کی حرکات پر شک ہوا جس پر ان کا بيلٹ نمبر اور دفتری ريکارڈ چيک کرایا گیا۔
سی ٹی او کے مطابق "ملزم اعظم اور اس کا ساتھی فراست ٹریفک پولیس کی وردی پہن کر کارسوار افراد کو روک کر رشوت طلب کرتے تھے اور ان کے خلاف اہل علاقہ نے بھي شکايات کی تھیں۔"
جس پرمتعلقہ تھانہ شیرا کوٹ کے پولیس اہلکاروں نے جعلی ٹریفک وارڈن اور اس کے ساتھی کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پوليس کی ابتدائی تفتیش میں ملزمان اعظم اور فراست نے اعتراف جرم کر ليا۔ پوليس کے مطابق اعظم سرگودھا جبکہ فراست بابو صابو کا رہائشی ہے۔
یہ اس نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے کہ جس میں پولیس کے روپ میں واردات یا جعل سازی کرتے ہوئے کوئی پکڑا گیا ہو۔ اس قبل بھی ایسے متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں جس میں پولیس یا کسی سکیورٹی ادارے کے جعلی شناختی کارڈ پر شہریوں سے دھونس اور جعل سازی کی جاتی رہی ہے اور ان میں سے اکثر قانون کی گرفت میں بھی آ چکے ہیں۔