بغاوت پر اُکسانے کا مقدمہ: شہباز گل کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بغاوت کے مقدمے میں گرفتار تحریکِ انصاف کے رہنما شہباز گل کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد جمعرات کو پانچ لاکھ روپے مچلکوں کے عوض شہباز گل کو ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات جاری کیے۔
شہباز گل سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے چیف آف اسٹاف ہیں اور ان پر فوج کے خلاف بیان دینے اور افسران کو بغاوت پر اکسانے کا الزام ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ تفتیش کے دوران شہباز گل کا کسی آرمڈ فورسز کے بندے سے رابطہ سامنے آیا ہے؟ جس پر پراسیکیوٹر نے نفی میں جواب دیا۔
چیف جسٹس نے پھر استفسار کیا کہ آپ بتائیں جرم کون سا بنتا ہے؟ اور کس بنیاد پر شہباز گل کو ضمانت نہ دی جائے؟
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شہباز گل پر سیکشن 131 کے تحت مقدمہ ہے اور انہوں نے اب تک اپنے زیرِ استعمال موبائل فون بھی نہیں دیا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ جب تک کسی ملزم کے خلاف ٹھوس مواد نہ ہو اسے ضمانت سے محروم نہیں کرنا چاہیے۔ آپ کارروائی ضرور کریں لیکن ٹھوس مواد تو سامنے لائیں۔
پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ شہباز گل کا ٹریک ریکارڈ دیکھیں وہ ایسی حرکت دوبارہ کر سکتے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگر دوبارہ ایسی حرکت کرے تو ٹرائل کورٹ کو درخواست دی جا سکتی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر بغاوت کے مقدمے کا سامنے کرنے والا کل بے قصور نکلا تو ازالہ کیسے ہو گا؟
عدالت نے بغاوت کے مقدمے میں شہباز گل کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔
قومی اور صوبائی اسمبلی کے مختلف حلقوں میں ضمنی انتخابات 16 اکتوبر کو کرانے کا اعلان
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے 16 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔
بدھ کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے مختلف حلقوں میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ 16 اکتوبر کو ہو گی۔
خاتون جج کو دھمکیاں دینے کا کیس، عمران خان مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش
تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو گئے ہیں۔
جمعرات کو عمران خان پیشی کے لیے ایس ایس پی آفس پہنچے، جہاں جے آئی ٹی اُن سے سوالات کرے گی۔
عمران خان کو اس سے قبل تفتیش کے لیے جے آئی ٹی کی جانب سے طلب کیا گیا تھا، تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔
عمران خان نے اپنے وکیل بابر اعوان کی جانب سے جے آئی ٹی کو تحریری بیان بھجوایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہو سکتے۔ تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران عدالت نے عمران خان کو ہدایت کی تھی کہ وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق عمران خان کو 21 سوالات پر مشتمل سوالنانہ دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ عمران خان نے اپنے چیف آف اسٹاف ڈاکٹر شہباز گل کی گرفتاری کے بعد اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں نکالی گئی ریلی میں آئی جی اسلام آباد اور خاتون جج زیبا چوہدری کا نام لے کر اُن پر تنقید کی تھی۔ ان کے خلاف تھانہ مارگلہ میں خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے الزامات پر انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مریم نواز کے پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کے لیے منظور، نیب کو نوٹس جاری
لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے پاسپورٹ کی واپسی کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے نیب کو 27 ستمبر کے لیے نوٹس جاری کر دیا ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس امیر بھٹی کی سربراہی میں تین رُکنی بینچ نے بدھ کو مریم نواز کی درخواست پر سماعت کی۔
مریم نواز کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ چوہدری شوگر ملز کیس کی انکوائری کے دوران 2018 میں مریم نواز کو گرفتار کیا۔ مریم نواز کی ضمانت قبل از گرفتاری لاہور ہائی کورٹ نے منظور کی، اس دوران سات کروڑ روپے اور پاسپورٹ عدالتِ عالیہ میں جمع کرایا گیا۔
مریم نواز کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ چار برس ہو گئے ہیں اور نیب نے کوئی ریفرنس دائر نہیں کیا۔
چیف جسٹس امیر بھٹی نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلد ریفرنس کی سزا مشروط طور پر معطل کی گئی؟ امجد پرویز نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بغیر کسی شرط کے سزا میرٹ پر معطل کر رکھی ہے. اسلام آباد ہائی کورٹ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل یا بیرون ملک نقل و حرکت پر کوئی قدغن نہیں لگائی۔
امجد پرویز نے استدعا کی کہ مریم نواز چار سال بعد عدالت کے دروازے پر آئی ہیں، اس لیے عدالت ان کا پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم جاری کرے. عدالت نے امجد پرویز کے دلائل کے بعد نیب کو جواب کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔