رسائی کے لنکس

فائل فوٹو
فائل فوٹو

توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کی نااہلی کا تفصیلی فیصلہ جاری

08:27 13.10.2022

سیلاب متاثرین کی بس میں آگ لگنے سے 18 مسافر ہلاک

فائل فوٹو
فائل فوٹو

کراچی سے خیرپور ناتھن شاہ جانے والی مسافر بس میں نوری آباد کے مقام پر آگ لگنے سے 18 مسافر ہلاک ہو گئے ہیں۔

ڈی ایس پی نوری آباد کے مطابق بس میں آگ لگنے کے بعد کچھ مسافر فوری طور پر بس سے اتر گئے تھے لیکن آگ اتنی شدید تھی کہ اس کی وجہ سے تمام مسافر باہر نہ نکل سکے۔

موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر آگ کی وجہ بس کے ایئر کنڈیشنڈ یونٹ میں شارٹ سرکٹ ہو سکتا ہے۔

بس میں سوار بیشتر مسافر مغیری برادری سے تعلق رکھتے تھے جو خیر پور ناتھن شاہ میں سیلاب کے بعد کراچی منتقل ہو گئے تھے اور آبائی علاقے میں صورتِ حال بہتر ہونے کے بعد واپس روانہ ہو رہے تھے۔

18:39 12.10.2022

منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت پر فواد چوہدری کا سخت ردِعمل

لاہور کی عدالت کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور اُن کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی بریت پر ردِعمل دیتے ہوئے تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ یہ عدالتی نظام کا عوام کے منہ پر ایک اور طمانچہ ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ 24 ارب روپے کی منی لانڈرنگ شہباز شریف اور اُن کے بیٹوں کے سر پر وار دی گئی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس مقدمے کی تفتیش کے دوران 14 ہزار اکاؤنٹس کھنگالے گئے اور عرق ریزی کی گئی۔ایک طرف سیلاب زدگان کے لیے پیسے مانگے جا رہے ہیں اور دوسری طرف ایک خاندان اربوں روپے کھا گیا۔

18:09 12.10.2022

منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز بری

وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ان کے صاحب زادے سابق وزیرِا علیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں بری کر دیا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق اس کیس کا فیصلہ بدھ کو ہی دن ایک بجے محفوظ کیا گیا تھا جب کہ ساڑھے پانچ بجے کے بعد یہ فیصلہ سنایا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اسپیشل سینٹرل کورٹ کے جج نے ایک سطر پڑھ کر سنائی کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو اس کیس سے بری کیا جاتا ہے۔

شہباز شریف اور اُن کے بیٹوں کے خلاف تحریکِ انصاف کی حکومت کے دوران 2020 میں منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اُن پر 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

بریت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم عدالت قانون اور عوام کے سامنے سرخرو ہوئے۔

17:32 12.10.2022

یہاں ذمے داری تو میری تھی، لیکن 'حکمرانی' کسی اور کے پاس تھی: عمران خان

سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنے دورِ حکومت میں خود کو حاصل اختیارات پر کہا ہے کہ یہاں ذمے داری تو ان کے پاس تھی، لیکن حکمرانی کسی اور کے پاس تھی۔ اُن کے بقول اُنہیں اگر ساڑھے تین سالہ دورِ اقتدار کے دوران آدھی طاقت بھی مل جاتی تو شیرہ شاہ سوری کے دور کا مقابلہ کر لیتے۔

بدھ کو لاہور میں سینئر صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اُنہیں حکومت میں آ کر پتا چلا کہ آئی ایم ایف کے ڈالرز کی خاطر ہم اپنی آزادی کھو دیتے ہیں۔

سابق وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس آزادی کے وقت سب کچھ تھا۔ حکومت میں آ کر پتا چلا کہ پاکستانیوں کے اربوں روپے بیرون ممالک میں پڑے ہیں۔

سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ وہ بہت جلد حقیقی آزادی کے لیے عوام کو کال دیں گے۔ اُن کا کہنا تھا ہ وہ اس لیے لانگ مارچ کر رہے ہیں، کیوں کہ وہ حکومت پر موجود لوگوں کو سیکیورٹی تھریٹ سمجھتے ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG