اعظم سواتی کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر کا متن
تحریکِ انصاف کے رہنما اعظم سواتی کے خلاف درج مقدمے میں تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 505، 500، 131 اور 20 عائد کی گئی ہیں۔
ایف آئی ار کے متن میں کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی نے بدنیتی پر مبنی ٹویٹ کی اور ریاستی اداروں کو براہِ راست نشانہ بنایا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی کا ٹویٹ اداروں کو تقسیم کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔
ایف آئی اے کے مقدمے میں اعظم سواتی کا متنازع ٹویٹ بھی متن میں شامل کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے والے مت بھولیں کہ وہ ریاست کے ملازم ہیں: رہنما پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری پر کہا ہے کہ ایف آئی اے والے مت بھولیں کہ وہ ریاست کے ملازم ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ کیا کہ اعظم سواتی پر تشدد کی اطلاعات پریشان کن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی قیدیوں پر تشدد ایک نیا معمول بن گیا ہے۔
ادھر پی ٹی آئی کے رہنما عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے اعظم سواتی کی گرفتاری وفاقی حکومت کی فسطائیت کی واردات ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ایف آئی اے 16 ارب کی منی لانڈرنگ کے ملزمان کو بھگانے میں مدد گار ہے اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا ایف آئی اے والے مت بھولیں کہ وہ ریاست کے ملازم ہیں۔
صرف باجوہ کا نام لیا جو خلاف ورزی ہے: اعظم سواتی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سینیٹر اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ انہوں نے آئین، قانون اور بنیادی حقوق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ انہوں نے صرف ایک نام لیا ہے ''باجوہ کا'' اور یہ خلاف ورزی ہے۔
جمعرات کو عدالت میں پیش کیے جانے کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں ایک ٹویٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں ایف آئی اے نے گرفتار کیا ہے۔ لیکن ان پر تشدد ایجنسیوں نے کیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی گرفتار، دو روزہ جسمانی ریمانڈ بھی منظور
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعظم سواتی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق اعظم سواتی کو گرفتاری کے بعد جمعرات کو اسلام آباد کی مقامی عدالت میں جج شبیر بھٹی کے روبرو پیش کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے عدالت سے اعظم سواتی کے سات روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، تاہم عدالت نے ان کا دو روز کا ریمانڈ منظور کرلیا۔
ادھر جمعرات کو پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ اعظم سواتی کو بدھ کی شب گرفتار کیا گیا اور جنہوں نے انہیں گرفتار کیا انہوں نے اپنی شناخت وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے اہلکاروں کے طور پر کرائی۔
انہوں نے کہا وہ اس گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔ ان کے بقول اعظم سواتی دوسرے سینیٹر ہیں جنہیں اس طرح اٹھایا گیا ہے۔ اس سے پہلے سینیٹر سیف کو پارلیمنٹ کے احاطے سے اٹھایا گیا تھا۔