توشہ خانہ ریفرنس: الیکشن کمیشن آج فیصلہ سنائے گا
چئیرمین پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن آج فیصلہ سنا رہا ہے۔
الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر 19 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عمران خان کے خلاف یہ ریفرنس حکمراں اتحاد کی جانب سے دائر کیا گیا تھا۔
ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں اور انہیں مارکیٹ میں فروخت کر دیا۔
ریفرنس میں الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ عمران خان نے اس معاملے میں جھوٹ بولا اور وہ صادق اور امین نہیں رہے۔ لہذٰا آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کے تحت اُنہیں نااہل قرار دیا جائے۔
عمران خان کا اس ریفرنس میں یہ مؤقف رہا ہے کہ اُنہوں نے قواعد و ضوابط کے تحت توشہ خانہ سے یہ تحائف حاصل کیے اور اس ضمن میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی۔
کسی بھی سیاسی لیڈر نے ہمارے حکم کی خلاف ورزی کی تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے: چیف جسٹس
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ کسی بھی طرف سے قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں مداخلت کریں گے۔ کسی بھی سیاسی لیڈر نے ہمارے حکم کی خلاف ورزی کی تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
جمعرات کو چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ آئین اور قانون کے مطابق اقدامات اُٹھانا انتظامیہ کی ذمے داری ہے۔
اٹارنی جنرل اشترو اوصاف نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان ایک بار پھر لانگ مارچ اور اسلام آباد کی جانب چڑھائی کا اعلان کر رہے ہیں، لہذٰا انہیں روکا جائے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ عوام کا سیلاب اسلام آباد آ سکتا ہے جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کہاں ہے عوام کا سیلاب؟ اگر جہاں بھی ہماری مداخلت درکار ہوئی تو چھٹی والے دن بھی پہنچیں گے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ عمران خان لوگوں کو اسلام آباد کی جانب چڑھائی پر اُکسا رہے ہیں اور لوگوں سے حلف لیے جا رہے ہیں۔
اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہم دوسری بار ان سے یقین دہانی لیں؟ چیف جسٹس نے کہا کہ احتجاج کا حق بھی مشروط ہے، ہمارا کام توازن قائم رکھنا ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایڈوانس میں ایسی صورتِ حال کے احکامات چاہتے ہیں جو ابھی سامنے نہیں آئے۔
خیال رہے کہ عمران خان نے رواں برس 25 مئی کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی کال دی تھی جس پر کچھ لوگ اسلام آباد کے ریڈ زون میں داخل ہو گئے تھے اور جلاؤ گھیراؤ بھی ہوا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحریکِ انصاف کو ریڈ زون کے علاوہ اسلام آباد کے مخصوص مقامات پر جلسے کی اجازت دی تھی۔
عدالت نے کیس کی سماعت بدھ 26 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
اعتزاز احسن نے پیپلزپارٹی چھوڑنے کی خبروں کی تردید کر دی
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما بیرسٹر اعتزاز احسن نے تحریکِ انصاف میں شمولیت کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اُن کا خاندان ہے اور وہ کبھی یہ پارٹی نہیں چھوڑیں گے۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے وکلا تحریک کے دوران پیپلزپارٹی چھوڑنے کے عوض پرکشش عہدوں کی پیش کش کی تھی، لیکن اُنہوں نے اس وقت بھی پارٹی نہیں چھوڑی تھی۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ عمران خان اُن کے دوست ہیں اور 50 برس سے زمان پارک میں اُن کی اور عمران خان کے گھر کی دیوار سانجھی ہے۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وہ کسی اور پارٹی میں اس لیے جانے کا نہیں سوچتے کیوں کہ پیپلزپارٹی وہ واحد جماعت ہے جو مذہب کو سیاست میں استعمال نہیں کرتی۔
چند روز میں اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کرنے والا ہوں: عمران خان
پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ بہت جلد اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کرنے والے ہیں۔
جمعرات کو سرگودھا یونیورسٹی میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں کون سی قیامت آ گئی تھی کہ چھ ماہ میں ملک کے یہ حالات ہو گئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ساری قوم ایک طرف کھڑی ہو گئی جب بھی الیکشن ہوتے ہیں، یہ لوگ اپنے امپائرز کے باوجود ہار جاتے ہیں۔
چیئرمین تحریکِ انصاف کا کہنا تھا کہ اللہ نے کسی کو نیوٹرل ہونے کی اجازت نہیں دی۔عمران خان نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں وہ شخص ہوں جسے ہار بھی نہیں ہرا سکتی۔