حکومت پاکستان انسانی حقوق اوربنیادی آزادیوں کا احترام کرے اور مظاہرین پرامن رہیں: امریکی محکمہ خارجہ
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملرنے کہا ہے کہ ہم’ مظاہرین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پرامن طریقے سے احتجاج کریں اور تشدد سے باز رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم پاکستانی حکام سے بھی یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام کریں۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان، ایک صحافی کے سوال کا جواب دے رہے تھے۔ صحافی نے پوچھا تھاکہ پاکستان میں خودکش بم دھماکے ہو رہے ہیں، فرقہ وارانہ جھڑپیں اور سیاسی افراتفری کی صورت حال ہے اور اس وقت میں ہزاروں لوگ اپنے سیاسی رہنما کی رہائی کے لیے مظاہرہ کر تے ہوئے پولیس کے ساتھ جھڑپیں کر رہے ہیں۔ پاکستان کو اس بحران سے گزرتے ہوئے دیکھ کر آپ کیا کہتے ہیں؟
میتھیو ملر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستانی آئین کا احترام اور قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنائے ۔ انہوں نے کہا، "پاکستان اور دنیا بھر میں، ہم آزادائ اظہار اور پرامن اجتماع کی حمایت کرتے ہیں۔"
حکومت کی پی ٹی آئی کو سنگجانی میں ریلی کرنے کی اجازت کی پیش کش
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی کو سنگجانی میں ریلی کی جگہ دینے کی پیش کش کی ہے اوراگر وہ وہاں ریلی کے لیے درخواست دیتے ہیں تو انہیں انتظامیہ اجازت دے دے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میری اطلاع کے مطابق پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے بھی منظوری مل گئی ہے۔
اگر پی ٹی آئی میں عمران خان سے بھی اوپر کوئی قیادت آ گئی ہے جس کو یہ منظور نہیں ہے تو مجھے اس کا علم نہیں ہے۔ ہم ان کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔
وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی کو ڈی چوک میں احتجاج کی اجازت کبھی نہیں دے گی۔
ہمیں انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے۔اسلام آباد میں فوج طلب کی جاسکتی ہے یا پھر کرفیو بھی لگ سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی جار ہی ہے، ابھی ایک رینجرز کے جوان کو چونگی 26 پر گولی لگی ہے،۔گولی کا جواب گولی ہوتا ہے مگر ہم بہت احتیاط سے قدم اٹھارہے ہیں۔
ڈی چوک پر کسی کو احتجاج، دھرنے یا جلسے کی اجازت نہیں ہے اگر وہاں کوئی آئے گا تو پھر اُس کو گرفتار کریں گے۔وہ آئیں اور ہم انہیں جانے دیں ایسا نہیں ہوگا ۔
ان کی چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ جیل میں ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کو لاشیں چاہیں، ان لوگوں کو کسی کا بالکل احساس نہیں ہے۔
پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ میں تین دن کی توسیع
پنجاب کی حکومت نے صوبے میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں اور دھرنوں جیسی سرگرمیوں پر پابندی میں مزید تین دن کی توسیع کر دی ہے۔
حکومت پنجاب کے ترجمان کے مطابق پابندی میں منگل 26 نومبر سے جمعرات 28 نومبر تک توسیع کی گئی ہے۔
ترجمان کے مطا بق توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام ، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے، کیونکہ عوامی اجتماعات دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ بن سکتے ہیں۔
مظاہرین کے تشدد سے ہلاک ہونے والے کانسٹیبل مبشر بلال کی پولیس لائنز میں نماز جنازہ
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی ، کور کمانڈر راولپنڈی ،آئی جی پنجاب پولیس، راولپنڈی کے سی پی او، ڈپٹی کمشنر ، اعلی حکام اور قانون نافذ کرنےوالےاداروں کے افسران اور جوانوں کی ایک بڑی نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔
وزیر داخلہ نےمحمد مبشر بلال کی ہلاکت کو عظیم قربانی قرار دے کر زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیااور مغفرت کے لیے دعا کی۔
پولیس کے ایک چاک و چوبند دستے نے کانسٹیبل محمد مبشر بلال کے جسد خاکی کو سلامی دی۔
وزیرداخلہ ، کور کمانڈر راولپنڈی اور آئی جی پنجاب پولیس نے کانسٹیبل محمد مبشر بلال کے جسد خاکی پر پھول رکھے۔
اسلام آباد کے داخلی راستے چونگی نمبر 26 پر آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی اطلاعات ہیں۔
مظاہرین کے پاس بھی آنسو گیس کے گولے داغے کے انتظامات ہیں اور وہ سیکیورٹی اہل کاروں پر شلینگ کر رہے ہیں۔
راولپنڈی اور اسلام آباد میں مظاہرین ٹولیوں میں پولیس اور رینجرز پر پتھراؤ کر رہی ہیں۔