رسائی کے لنکس

10:00 9.4.2024

نو منتخب ارکان کی حلف برداری کے لیے سینیٹ کا اجلاس شروع

نو منتخب سینیٹرز کی حلف برداری اور چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے ایوانِ بالا کا اجلاس شروع ہو گیا ہے۔

نو منتخب سینیٹر اسحاق ڈار سینیٹ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔اجلاس شروع ہوا تو پاکستان تحریکِ انصاف کے سینیٹرز نے ایوان میں احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔

پی ٹی آئی کے سینیٹرز پارٹی کے بانی عمران خان کی تصاویر ایوان میں لے آئے۔

10:05 9.4.2024

کتنے ارکان بطور سینیٹر حلف اٹھائیں گے؟

سینیٹ انتخابات میں منتخب ہونے والے 37 ارکان بطور سینیٹر جب کہ ضمنی الیکشن میں منتخب 6 سینیٹرز بھی آج حلف اٹھائیں گے۔

خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن نہ ہونے کے باعث 11 سینیٹرز حلف نہیں اٹھائیں گے۔

پیپلز پارٹی کے 18، مسلم لیگ (ن) کے 14، جے یو آئی کے تین، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ دو ارکان آج حلف اٹھائیں گے۔

ایم کیو ایم پاکستان، اے این پی، نیشنل پارٹی کے ایک، ایک رکن بھی سینیٹر کا حلف اٹھائیں گے۔

تین آزاد نو منتخب ارکان بھی بطور سینیٹر حلف اٹھائیں گے۔

10:16 9.4.2024

اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، انڈیکس 70 ہزار سے تجاوز

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کو کاروبار کے دوران مثبت رجحان دیکھا جا رہا ہے۔

ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر ہنڈریڈ انڈیکس میں 558 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 70000 کی سطح عبور کر گیا۔

پاکستان اسٹاک کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ہنڈریڈ انڈیکس 70000 کی نفسیاتی سطح عبور کر گیا ہے۔

11:24 9.4.2024

نو مئی واقعات کے 20 ملزمان بری

نو مئی 2023کو عسکری تنصیبات پر حملوں کے الزام میں فوج کے زیرِ حراست 20 افراد کو عید سے قبل رہا کر دیا گیا ہے۔

اٹارنی جنرل کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق فوجی عدالتوں نے ایسے 20 ملزمان کو بری کر دیا ہے جنہیں نو اور 10 مئی کے واقعات میں فوجی عدالتوں نے ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔

رپورٹ کے مطابق 17 ملزمان نے ساڑھے 10 ماہ اور تین نے ساڑھے نو ماہ قید کاٹی ہے جب کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے آرمی ایکٹ کے تحت ملزمان کی بقیہ سزائیں معاف کر دی ہیں۔

دستاویزات میں شامل فہرست میں ان 20 افراد کے نام درج ہیں جنھیں چھ اور سات اپریل کو بالترتیب پنجاب اور خیبر پختونخوا سے رہا کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق نو اور 10 مئی کے حملوں پر فوجی عدالتوں نے راولپنڈی کے آٹھ، لاہور کے تین، گوجرانوالہ کے پانچ، دیر کے تین اور مردان کے ایک ملزم کو ایک، ایک سال قید بامشقت کی سزا دی تھی۔

واضح رہے کہ 28 مارچ کو فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیوں پر سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ نو مئی کے 103 ملزمان میں سے 20 کو رہا کر دیا جائے گا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG