جسٹس نعیم افغان کی بطور سپریم کورٹ جج حلف برداری
جسٹس نعیم افغان نے پاکستان کی سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ہے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس نعیم افغان سے حلف لیا۔
واضح رہے کہ جسٹس نعیم افغان قبل ازیں بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تھے۔
نومنتخب صدر آصف زرداری کے اعزاز میں گارڈ آف آنر
صدرِ پاکستان آصف زرداری کے اعزاز میں پیر کو ایوانِ صدر میں گارڈ آف آنر دیا گیا۔
پاکستان کی مسلح افواج نے صدرِ مملکت کے اعزاز میں گارڈر آف آنر دیا۔ آصف زرداری ہفتے کو صدرِ پاکستان منتخب ہوئے تھے جب کہ اتوار کو اُنہوں نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھایا تھا۔
صحافیوں کی گرفتاری کے معاملے پر چیف جسٹس کی ایف آئی اے حکام کی سرزنش
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صحافیوں کی گرفتاری کے معاملے پر اسلام آباد انتظامیہ اور وفاقی تفتیشی ادارے (ایف آئی) پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
پیر کو چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رُکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس نے ایف آئی اے حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحافی اسد طور پر جو دفعات لگائی گئیں وہ کیسے بنتی ہیں؟ کیا آپ کے ادارے میں کوئی پڑھا لکھا ہے؟ کوئی نہیں تو پھر اردو میں ترجمہ کروا لیں۔ کیا ہم نے صحافیوں کے خلاف آپ کو کوئی شکایت کی تھی؟
جسٹس فائز عیسٰی کا کہنا تھا کہ ججوں کا نام لے کر آپ نے صحافیوں کو نوٹس بھیج دیے۔ آپ ہمارا کندھا استعمال کر کے کام اپنا نکال رہے ہیں۔
خیال رہے کہ سرکاری افسران کے مہم چلانے پر صحافی اور یوٹیوبر اسد طور کو گرفتار کر لیا تھا۔ وہ 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔
وزیرِ اعظم اور وزیرِ اعلٰی پنجاب غیر قانونی ہیں: عمر ایوب خان
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب خان کہتے ہیں کہ اسلام آباد پولیس صرف پی ٹی آئی کے کارکنوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔
عمر ایوب کہتے ہیں کہ پی ڈی ایم حکومت ون نے تحریک انصاف کو نشانہ بنایا پھر نگراں حکومت آئی وہ بھی ان کی ذیلی حکومت تھی۔ انتخابات کے دن فارم 47 کو تبدیل کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے ایک بار پھر انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ جیتنے والوں کو 50 اور 60 ہزار کی لیڈ سے ہروایا گیا۔پاکستان کی تاریخ نہیں بلکہ یہ ورلڈ ریکارڈ دھاندلی تھی۔
رہنما پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں ہماری جو سیٹیں ہونی چاہئیں اس کے لیے پرامن مظاہرے جاری رہیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم دور کا مہنگائی کا سیلاب ان کی ذیلی حکومت نے جاری رکھا۔