نواز شریف کی کامیابی کے خلاف درخواست، عدالت کی ریٹرننگ افسر سے رجوع کی ہدایت
لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی کامیابی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے درخواست گزار کو ریٹرننگ افسر سے رجوع کی ہدایت کی ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130 سے امیدوار اشتیاق چوہدری کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ مخالف امیدوار نواز شریف کو مبینہ طور پر دھاندلی کے ساتھ کامیاب کروایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ انتخابی نتیجے کے مطابق 14 امیدواروں کوصفر ووٹ ملا۔ جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے ریٹرننگ افسر کو درخواست دی ہے ؟ درخواست گزار نے کہا کہ عدالت میری اس پٹیشن کو ہی درخواست تصور کرلے اور ڈائریکشن جاری کردے کہ آج ہی درخواست پر فیصلہ ہوجائے۔
لاہور ہائی کورٹ نے درخواست گزار کو آر او سے رجوع کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
پارٹی میں شامل آزاد امیدواروں کی تعداد 10 ہو گئی: مسلم لیگ ن
پاکستان مسلم لیگ ن نے کہا ہے کہ قومی و اسمبلی کی نشستوں پر کامیاب ہونے والے 10 ارکان پارٹی میں شامل ہو گئے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے مطابق اب تک جو آزاد ارکان پارٹی میں شامل ہو چکے ہیں ان میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے لاہور سے وسیم قادر، این اے 189 راجن پور سے سردار شیر مزاری جب کہ آٹھ ارکان کا تعلق پنجاب اسمبلی سے ہے۔
ن لیگ کے مطابق سیالکوٹ کی نشست پی پی 48 سے خرم ورک اور پی پی 49 سے محمد فیض جب کہ چنیوٹ کی نشست پی پی 96 سے ذوالفقار علی شاہ اور پی پی 97 سے ثاقب خان چڈھر شامل ہوئے ہیں۔
اسی طرح بہاولپور کی نشست پی پی 240 سے محمد سہیل خان، پی پی 249 سے صاحبزادہ غازین عباسی۔ پاکپتن کی نشست پی پی 195 سے عمران اکرم اور راجن پور کی نشست پی پی 297 سے خضر حسین مزاری مسلم لیگ ن میں شامل ہوئے ہیں۔
آزاد ارکان حکومت بنا سکتے ہیں تو شوق سے بنا لیں: شہباز شریف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے آزاد امیدوار اگر حکومت بنانا چاہتے ہیں تو وہ شوق سے حکومت سازی کر لیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ حقائق سے نظر نہیں چرا سکتے۔ آزاد امیدواروں کی تعداد زیادہ ہے لیکن یہ ثابت ہو گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) ہے جب کہ پیپلز پارٹی کا دوسرا نمبر ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے نتائج آنے کے بعد اب دوسرا مرحلہ شروع ہو رہا ہے جس میں پارلیمان میں حکومت سازی ہو گی۔صدر مملکت آزاد ارکان کو حکومت سازی کی دعوت نہیں دیں گے۔ حکومت بنانے کا ایک آئینی طریقۂ کار موجود ہے۔
شہباز شریف نے حکومت سازی کے حوالے سے کہا کہ آزاد امیدوار اکثریت دکھا دیں گے تو ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائیں گے۔ تحریکِ انصاف کے حامی آزاد امیدوار اکثریت نہیں دکھا سکے تو دیگر جماعتیں حکومت سازی کریں گی۔
مسلم لیگ (ن)، پی پی اور ایم کیو ایم سے کوئی اتحاد نہیں ہوگا: عمران خان
سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے کوئی اتحاد نہیں ہو گا۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ تین جماعتوں کے علاوہ تمام جماعتوں کو اکٹھا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے لیے علی امین گنڈا پور کو نامزد کیا ہے لیکن وزیرِ اعظم کے لیے ابھی کسی نام پر اتفاق نہیں ہوا۔
اڈیالہ جیل میں موجود صحافیوں میں سے دو نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی انتخابی نتائج چیلنج کرے گی اور اس کے خلاف سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ جب انتخابی نتائج رکنا شروع ہوئے اور نواز شریف نے پریس کانفرنس ملتوی کی تو یقین ہو گیا تھا کہ پی ٹی آئی جیت گئی ہے۔
فوج کے کسی اعلیٰ افسر سے ملاقات سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ جیل میں ان کی کسی بھی اعلیٰ سرکاری عہدے دار سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی اور نہ ہی وہ بنی گالا شفٹ ہو رہے ہیں۔