چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کا فیصلہ
جوڈیشل کمیشن نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نعیم اختر افغان کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کا جمعے کو اجلاس ہوا جس میں جسٹس نعیم اختر افغان کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری دی گئی۔
کمیشن نے جسٹس شہزاد احمد ملک کو چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ بنانے کا بھی فیصلہ کیا۔ جوڈیشل کمیشن نے ان دونوں ججز کے ناموں کی منظوری دے کر معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دیا ہے۔
پنجاب اسمبلی اجلاس: نو منتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا
پنجاب اسمبلی کے نو منتخب ارکان نے اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا ہے۔ اسپیکر سردار سبطین خان کی سربراہی میں نمازِ جمعہ کے وقفے کے بعد ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو ارکان کی حلف برداری کا عمل شروع ہوا۔
پنجاب اسمبلی کے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے لیے آج کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے جائیں گے اور کل خفیہ رائے شماری کے ذریعے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔
سندھ اور بلوچستان سے قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرست جاری
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی میں سندھ اور بلوچستان سے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی خواتین کی فہرست جاری کردی ہے۔ سندھ سے 14 اور بلوچستان سے چار خواتین منتخب ہوئی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والی ان خواتین کو ان کی جماعت کی جانب سے حاصل کردہ نشستوں کی بنیاد پر قومی اسمبلی میں نمائندگی دی جا رہی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جاری کردہ فہرست کے مطابق سندھ سے پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والی دس خواتین کو نشستیں دی گئی ہیں جن میں شازیہ جنت مری، نفیسہ شاہ، شگفتہ جمانی، شاہدہ رحمانی، شہلا رضا، مہتاب اکبر راشدی، مسرت، مہرین رزاق بھٹو، شازیہ ثوبیہ اور ناز بلوچ شامل ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان سے آسیہ اسحاق صدیقی، نکہت شکیل خان، سبحین غوری اور رعنا انصار سندھ سے قومی اسمبلی کی خواتین کی نشست پر منتخب ہوئی ہیں۔
بلوچستان سے قومی اسمبلی کی رکن بننے والوں میں پیپلز پارٹی کی ازبل زہری، مسلم لیگ (ن) کی کرن حیدر اور اختر بی بی جب کہ جے یوآئی کی عالیہ کامران شامل ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، اجلاس میں نمازِ جمعہ کا وقفہ
اسپیکر پنجاب اسمبلی سردار سبطین خان نے اسمبلی اجلاس کے آغاز پر ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس میں نمازِ جمعے تک کا وقفہ کر دیا ہے۔
جمعے کو لگ بھگ ساڑھے بارہ بجے پنجاب اسمبلی کا افتتاحی اجلاس شروع ہوا تو مسلم لیگ (ن) اور سنی اتحاد کونسل کے پاکستان تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد ارکان نے نعرے بازی شروع کر دی۔
ایوان میں شور شرابے کے بعد اسپیکر نے اجلاس میں وقفہ کر دیا۔