سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشتیں ملنے کا معاملہ، الیکشن کمیشن آج سماعت کرے گا
سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کی درخواست پر الیکشن کمیشن کا پانچ رکنی بینچ آج سماعت کرے گا۔
کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر اوپن سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ اس حوالے سے پارٹی کے سربراہ کو گزشتہ روز نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں کمیشن کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا تھا۔
مردان میں مبینہ دہشت گردوں کا حملہ، ایس پی ہلاک
- By شمیم شاہد
خیبر پختونخوا کے شہر مردان میں دہشت گردوں کے مبینہ حملے میں سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) اعجاز خان شیر پاؤ ہلاک جب کہ ڈی ایس پی سمیت تین اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر مردان نجیب الرحمٰن کے مطابق مردان کے علاقے پرانہ متہ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس اہلکار وہاں پہنچے تھے جنہیں دیکھ کر دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دی۔
ڈی پی او کے مطابق دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایس پی اعجاز ہلاک جب کہ ڈی ایس پی سمیت تین اہلکار زخمی ہوئے۔ ان کے بقول پولیس کی جوابی کارروائی میں دو دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔
القادر ٹرسٹ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فردِ جرم عائد
راولپنڈی کی احتساب عدالت نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی پر القادر ٹرسٹ کیس میں فردِ جرم عائد کر دی ہے۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے القادر ٹرسٹ سے متعلق 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کی اور اس موقع پر فردِ جرم پڑھ کر سنائی۔
ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کیا جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر پانچ گواہوں کو طلب کر لیا۔
فردِ جرم کی کارروائی کے بعد احتساب عدالت نے ریفرنس کی سماعت چھ مارچ تک ملتوی کر دی۔
عمران خان کے دورِ حکومت میں 'القادر ٹرسٹ'کی بنیاد 2019 میں رکھی گئی تھی جس کے ٹرسٹی عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور ان کی قریبی دوست فرح گوگی ہیں۔
القادر ٹرسٹ اُس وقت قائم کیا گیا تھا جب اُس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے اپنی کابینہ سے ایک لفافے میں بند کاغذ پر درج سمری کی منظوری لی تھی۔ جس کے تحت برطانیہ سے پاکستان کو موصول ہونے والے 190 ملین پونڈ کی رقم کو سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں منتقل کردیا گیا تھا۔ پاکستان کو یہ رقم بحریہ ٹاؤن کے برطانیہ میں ایک تصفیے کے نتیجے میں منتقل کی گئی تھی۔
بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کے خلاف برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی تحقیقات کے نتیجے میں ملک ریاض نے مقدمہ لڑنے کے بجائے تصفیہ کر لیا تھا جب کہ این سی اے نے 190 ملین پاؤنڈز کی رقم ریاست پاکستان کی ملکیت قرار دی تھی۔
لیکن یہ رقم پاکستان کے قومی خزانے میں پہنچنے کے بجائے سپریم کورٹ کے اُس اکاؤنٹ تک پہنچی تھی جس میں ملک ریاض بحریہ ٹاؤن کراچی کے مقدمے میں سپریم کورٹ کو 460 ارب روپے ایک تصفیے کے تحت قسطوں میں رقم ادا کر رہے ہیں۔