پاکستان کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر قسط کی منظوری
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت پاکستان کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
پاکستان نے جون 2023 میں آئی ایم ایف سے قرض کا معاہدہ کیا تھا جس کے تحت جولائی 2023 میں آئی ایم ایف سے 9 ماہ کا قرض پروگرام لیا تھا۔ اس طرح پاکستان کو دو اقساط کی مد میں آئی ایم ایف سےایک ارب 90 کروڑ ڈالرز مل چکے ہیں۔
آئی ایم ایف نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان نے دوسرا جائزہ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے اور اس کے زرِمبادلہ کے ذخائر 4.5 سے بڑھ کر آٹھ ارب ڈالر ہوگئے ہیں۔
آئی ایم ایف کے مطابق قرض پروگرام کے بعد پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح دو فی صد تک پہنچ رہی ہے اور رواں برس جون تک مہنگائی کی شرح بھی کم ہو جائے گی۔
آئی ایم ایف کی قسط ملنے سے پاکستان میں مزید معاشی استحکام آئے گا، شہباز شریف
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط ملنے سے پاکستان میں مزید معاشی استحکام آئے گا۔
وزیرِ اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف نے 2016 میں آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا تھا، یہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کا دوسرا پروگرام ہے جو مکمل ہو رہا ہے۔
وزیرِ اعظم کے مطابق پاکستان کے معاشی تحفظ کے لیے تلخ اور مشکل فیصلے کیے لیکن ان کے ثمرات معاشی استحکام کی صورت سامنے آرہے ہیں۔ ان کے بقول پوری جان لڑائیں گے اور پاکستان کو معاشی ترقی دلائیں گے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ قرض لینا کامیابی نہیں، کامیابی اس دن ہوگی جس دِن قرض سے نجات پائیں گے۔ اسی جذبے سے درست سمت میں تسلسل سے محنت جاری رہی تو قرض سے نجات اور معاشی خوش حالی کا دور بھی جلد آئے گا۔
وزیراعظم نے وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب سمیت تمام معاشی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کی اور کہا کہ وہ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کے بھی مشکور ہیں جنہوں نے پاکستان کا مشکل وقت میں ساتھ دیا۔
سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی ریفرنس سے بری
پاکستان کے احتساب کے ادارے (نیب) نے سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی ریفرنس واپس لے لیا ہے۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے منگل کو کیس کی سماعت شروع کی تو اس موقع پر ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب اظہر مقبول نے عدالت کو بتایا کہ نیب شاہد خاقان عباسی کے خاف ریفرنس واپس لے رہا ہے۔
نیب نے ایل این جی ریفرنس میں قومی خزانے کو 21 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا تھا۔ نیب نے اسی کیس میں 2019ء میں شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔
نیب کی قانونی ٹیم کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر عمران الحق نے نیب کو درخواست دی تھی کہ یہ ریفرنس نہیں بنتا۔ اس درخواست پر نیب حکام نے میرٹ پر ریفرنس واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
عدالت نے نیب کی جانب سے ریفرنس واپس لینے کے بعد سابق وزیرِ اعظم سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا ہے۔
عدت نکاح کیس: خاور مانیکا کی تبدیلیٔ جج کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق خاوند خاور مانیکا نے عدت میں نکاح کے کیس میں اپیلوں کی سماعت کرنے والے جج پر اعتراض کرتے ہوئے جج کی تبدیلی کی درخواست کی ہے۔
عمران خان اور بشری بی بی کی سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند سماعت کر رہے ہیں۔
عدت نکاح کیس میں شکایت کنندہ خاور مانیکا نے منگل کو سماعت کے دوران جج شاہ رخ ارجمند پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں نہیں لگتا ہے اس عدالت میں انصاف ہو گا، اس لیے کیس کو کسی اور عدالت میں منتقل کر دیا جائے۔
اس پر جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ اپیل کی اسٹیج پر کیس کسی اور عدالت میں منتقل نہیں کر سکتا۔
جج شاہ رخ ارجمند نے کہا "آپ نے یہ کیسے سوچ لیا کہ میں پاکستان تحریکِ انصاف پی ٹی آئی کے لیے ہمدردی رکھتا ہوں۔ آپ بتائیں مجھ پر کیا الزام ہے۔"
فاضل جج نے کہا کہ ان کے 21 سالہ عدالتی کریئر میں پہلی مرتبہ ہے کہ کسی شخص نے ان پر اعتراض اٹھایا ہے۔
کمرۂ عدالت میں موجود پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجا نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ عدالت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے۔ ایک جملہ لکھ کر کہہ رہے ہیں کہ کیس نہ سنیں کہ جج صاحب کی پی ٹی آئی کے ساتھ ہمدردی ہے۔
وکیل سلمان اکرم راجا نے مزید کہا کہ کیس ٹرانسفر کرنے کا کہنا توہینِ عدالت ہے۔ یہ عدالت اس ڈرامے کے تابع نہیں ہو سکتی ۔یہ عدالت کی توقیر کا معاملہ ہے۔ میری گزارش ہے کہ اس اعتراض پر خاوند مانیکا کو جرمانہ ہونا چاہیے۔
عدالت نے خاور مانیکا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔