امریکہ کے محکمۂ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو آئندہ ہفتے ماسکو کا دورہ کریں گے، جس کے دوران وہ اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے مذاکرات کے علاوہ صدر ولادی میر پوٹن سے بھی ملاقات کریں گے۔
پومپیو 12 مئی کو روس کے لیے روانہ ہوں گے۔ بطور امریکی وزیرِ خارجہ روس کا یہ ان کا پہلا دورہ ہوگا جو ایسے وقت ہو رہا ہے جب ایران اور وینزویلا سمیت کئی معاملات پر دونوں عالمی طاقتوں کے درمیان سخت اختلافات ہیں۔
کئی اعلیٰ امریکی عہدیدار بشمول نائب صدر مائیک پینس اور مائیک پومپیو روس پر وینزویلا کے صدر نکولس مدورو کی بے جا حمایت اور حزبِ اختلاف کے رہنما ہوان گائیڈو کی قیادت میں جاری تحریک کو نقصان پہنچانے کا الزام لگا چکے ہیں۔
امریکہ ہوان گائیڈو کو وینزویلا کا عبوری صدر تسلیم کرچکا ہے اور اس کا مطالبہ ہے کہ صدر مدورو اقتدار چھوڑ دیں۔
لیکن روس صدر مدورو کی حمایت کر رہا ہے جنہیں اب بھی ملک کی فوج، عدلیہ اور دیگر اداروں کی حمایت حاصل ہے۔ حزبِ اختلاف کی عوامی احتجاجی تحریک سے نبٹنے کے لیے روس نے اپنا ایک فوجی دستہ بھی وینزویلا بھیجا ہے۔
امریکہ کا الزام ہے کہ روس وینزویلا کے سیاسی بحران کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جنوبی امریکہ میں قدم جمانے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن روس ان الزامات کی تردید کرتا آیا ہے۔
وینزویلا کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان اہم ترین اختلافی مسئلہ امریکہ کی ایران سے متعلق پالیسی ہے جس کا روس ناقد رہا ہے۔
پومپیو یہ دورہ ایسے وقت کر رہے ہیں جب امریکہ کا ایک بحری بیڑہ مشرقِ وسطیٰ میں لنگر انداز ہوچکا ہے، جب کہ امریکہ نے اپنے چار بی-52 لڑاکا طیارے بھی خطے میں تعینات کردیے ہیں۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد ایران کی جانب سے امریکی مفادات کے خلاف کسی ممکنہ حملے کو روکنا ہے۔ لیکن، ایران امریکہ کے اس اقدام پر سخت برہم ہے اور مسلسل جوابی کارروائی کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
حالیہ کشیدگی کے تناظر میں رواں ہفتے ایرانی وزیرِ خارجہ نے ماسکو کا دورہ بھی کیا تھا جس کے بعد روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکہ پر زور دیا تھا کہ وہ اختلافی امور کو طاقت کے بجائے سفارت کاری سے حل کرے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ مائیک پومپیو روس کے اپنے دورے کے دوران روسی قیادت سے بین الاقوامی معاملات کے علاوہ روس میں قید دو امریکی شہریوں کی رہائی کے معاملے پر بھی بات کریں گے۔