پاکستان میں رمضان کاچاند نظر آنے سے پہلے ہی مہنگائی نے آسمان سے باتیں کرنا شروع کردی ہیں۔ سب سے زیادہ اضافہ پھلوں اور سبزیوں میں نوٹ کیا گیا۔
ناگن چورنگی کے ایک بزرگ رہائشی افضال احمد کا کہنا ہے کہ بے حساب مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے۔ کھیرا جو دو ہفتے پہلے تک 20، 30 روپے کلو مل رہا تھا آج 20 روپے پاوٴ ہے۔ وہ پیر کی شام وی او اے کے نمائندے سے تبادلہٴخیال کر رہے تھے۔ افضال احمد کا کہنا ہے، ’لگتا ہے اس بار کی مہنگائی میں سفید پوش لوگوں کا بھوکس ہی نکل جائے گا‘۔
اسی علاقے کی رہائشی ایک خاتون نے اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا، ’رمضان آیا نہیں کہ دکانداروں نے منہ مانگے داموں سامان بیچنا شروع کر دیا ہے۔ اب تو یہ لگتا ہے کہ جیسے ہر طرف لوٹ مار اور منافع خوری کا راج ہے۔۔اور شنوائی کوئی نہیں‘۔
حکومت اور شہری انتظامیہ نے رمضان پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے روز مرہ استعمال کی تقریباً 2000 اشیا کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ اس پیکیج پر عمل درآمد یکم رمضان سے شروع ہوگا۔
کراچی کے متعدد شہریوں نے ’وائس آف امریکہ‘ کے نمائندے کو مختلف اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کی باقاعدہ نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ دو ہفتے پہلے انڈے 68 روپے درجن مل رہے تھے، آج اس کا ریٹ بڑھ کر80 روپے ہوگیا ہے۔ اسی طرح مرغی کا گوشت 240روپے سے بڑھ کر340 روپے ہوگیا ہے۔
جوڑیا بازار کے ایک تاجر کا کہنا ہے کہ مہنگائی روکنا ان کے اختیار میں نہیں۔ جب چیزیں پیچھے سے ہی مہنگی آئیں گی تو وہ خود کس طرح ان کا ریٹ کم کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بار عام اشیا کی قیمتیں گزشتہ سال کے مقابلے میں10 سے 20 فیصد زیادہ ہیں۔
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کا رمضان پیکیج
رمضان میں سستی اشیائے خورد و نوش کیلئے پیر کو یوٹیلٹی اسٹورز پر رمضان پیکیج کا اعلان کیا گیا۔ اس کے تحت 6 ہزار اشیا پر 10 سے 20 فیصد تک کمی کر دی گئی ہے۔ پیکیج کا اطلاق یوٹیلٹی اسٹورز پر یکم رمضان سے پورے مہینے کیلئے ہوگا۔
یوٹیلٹی اسٹورز کے ایک اعلامئے کے مطابق کوکنگ آئل پر 20 اور گھی پر 15 روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔ اسی طرح چاول کی قیمت میں 10 روپے کی رعایت کا اعلان کیا گیا ہے۔ چنے کی دال میں 15 روپے کمی کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ بیسن 25 روپے رعایت کے بعد 75 روپے فی کلو فروخت ہوگا۔